اسلام آباد(خبرنگار) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان(ڈریپ)کے پالیسی بورڈ کا اسلام آباد میں 51 واں اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت وفاقی سیکرٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن افتخار علی شلوانی نے کی۔ اجلاس میں بورڈ کے ماہر اراکین، ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ڈریپ کے مختلف ڈویڑنز کے ڈائریکٹرز نے شرکت کی پالیسی بورڈ نے معیاری ادویات کی فراہمی اور جعلی ادویات کے خاتمے کی جانب فیصلہ کن قدم اٹھاتے ہوئے تمام فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر انسانی استعمال کی تمام مقامی اور درآمد شدہ فارماسیوٹیکل اور حیاتیاتی ادویات کی پیکیجنگ پر بارکوڈ پرنٹ کریں بورڈ نے ڈریپ کو اس اقدام کی تعمیل کی کڑی نگرانی کرنے اور تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے قانونی کارروائیوں سمیت تمام اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ یہ اقدام عالمی طریقوں اور معیارات سے ہم آہنگ ہے جو کہ ادویہ سازی کی صنعت میں مضبوط سپلائی چین مینجمنٹ کی اہمیت پر زور دیتا ہے ۔ڈریپ پاکستان میں علاج کے سامان کی حفاظت اور معیار کو یقینی بنانے اور عوام کو جعلی مصنوعات سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔