غزہ +ریاض(این این آئی) اسرائیل کی غزہ میں 24 گھنٹوں کے دوران بمباری کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بینجمن نیتن یاہو نے امریکی ریپبلکن سینیٹرز سے کہا کہ اسرائیل حماس کو شکست دینے کے لیے جنگ جاری رکھے گا۔ غزہ شہر کے الشفاءہسپتال پر اسرائیل کا چھاپہ اور آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو گیا ہے جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی ڈرون حملے میں دو فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے خبردار کیا ہے کہ بھوک اور بیماری غزہ میں موت کی سب سے بڑی وجہ بننے کے دہانے پر ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 923 فلسطینی شہید اور 74 ہزار 96 زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کرنے کیلئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سعودی عرب پہنچ گئے۔ انٹونی بلنکن کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع ہے۔ دوسری جانب حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی حالیہ تجویز پر اسرائیل کا ردعمل ’منفی‘ تھا، جس کی وجہ سے قطر میں ہونے والی بات چیت ایک بار پھر ناکام ہو جائے گی۔ امریکا کی حکمران جماعت ڈیموکریٹ پارٹی کے 19 سینیٹرز نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط لکھا ہے جس میں انکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اسرائیل پر زیادہ دباو¿ ڈالیں۔ صدر جوبائیڈن کو خط میں امریکی سینیٹرز نے خط میں لکھا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے عملی طور پر مایوس ہو چکے ہیں کیونکہ بنجمن نیتن یاہو فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ جمع کروایا ہے جس میں غزہ پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی سے منسلک فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ، ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ وہ شہری جو بہت زیادہ تکلیف میں ہیں ان پر توجہ مرکوز کی جائے۔انٹونی بلنکن سے 5 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی ، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل سے غزہ میں مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے، تمام گزرگاہوں سے امدادی سامان کی متاثرین تک رسائی بحال کی جائے ´۔ سعودی عرب نے فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا)کو 40 ملین ڈالرز امداد دینے کا اعلان کردیا۔ کنگ سلمان ہیومینٹیرین اینڈ ریلیف سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں ڈھائی لاکھ سے زائد افراد کے لیے کھانا اور 20 ہزار فیملیز کے لیے ٹینٹ فراہم کرے گا۔ جب کہ کئی مغربی ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کی فنڈنگ روک دی گئی ہے۔