بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پشاور منصوبے میں خرد برد سے متعلق کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف اہم شواہد ملے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں ملزمان کے 75بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔اسی طرح گلبرگ گرینز اسلام آباد میں ہائی رائز بلڈنگ کے اربوں روپے مالیت کے دو پلاٹ بھی منجمد کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزمان کی پراپرٹیز کی معلومات کی فراہمی کیلئے ملک گیر سرچ کا آغاز کر دیا گیا۔نیب کے ایک افسر نے جنگ کو بتایا کہ ملزمان کی بیرون ملک جائیداد کے حوالے سے معلومات کیلئے میوچل لیگل اسسٹنس کی درخواست وزارت خارجہ کو بھجوا دی گئی ہے۔بی آر ٹی پراجیکٹ تحریک انصاف کی سابق حکومت میں وزیراعلی پرویز خٹک نے شروع کیا تھا جس کو وزیراعلیٰ محمود خان کی حکومت میں مکمل کیا گیا۔ نیب بی آر ٹی پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔