زیر تعمیر پُل گرگیا: ایک ہلاک ، متعدد زخمی

بھارتی ریاست بہار، سپول میں بنائے جانے والئ باکور پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا۔ واقعے میں کئی مزدوروں کے دب جانے کی خبر ہے جن میں سے ایک چل بسا جب کہ دیگر کو نکالا جا رہا ہے۔ باکور پل کی تعمیر کی لاگت 1200 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔اس پروجیکٹ پر دریائے کوسی پر بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت ام چل رہا تھا کہ اچانک ستون نمبر 153 اور 154 کے درمیان تیسرا حصہ کرین سے ڈھیلا ہو کرگر گیا۔ صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب پیش آنے والے اس واقعے میں پل پر کام کرنے والے کئی مزدور دب گئے۔حادثے کی زد میں آنے والے دیگر افراد کو مقامی لوگوں نے موٹرسائیکل پراسپتال پہنچایا۔ ایک عینی شاہد کے مطابق انہوں نے اب تک 15 سے 20 لوگوں اسپتال پہنچایا۔مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ اس حادثے میں 35 سے 40 افراد ہلاک ہوئے ہیں، اور ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ پل گرنے کے واقعہ سےلوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔سریندر پرساد یادیو نامی شخص نے کہا کہ ، ’پل کا معیار خراب ہے، ہم شروع سے اس کی شکایت کر رہے تھے، لیکن ہم پر بھتہ مانگنے کا الزام لگایا گیا، اگر کوئی آواز اٹھاتا تو پولیس بھیج دیتے، جس کے بعد سب کی بولتی بند ہو جاتی ہے۔ اتنے لوگ جان سے گئے لیکن کمپنی کا ایک بھی شخص یہاں نہیں پہنچا۔ ہم زخمیوں کو کو بائیک پراسپتال لے کر گئے۔‘اس پل میں کل 171 ستون بنائے جا رہے ہیں جس میں 150 سے زائد ستون تعمیر کیے جاچکے تھے۔ مدھوبنی اور سپول کے درمیان تعمیر کیا جانے والے باکور پل لک کا سب سے لمبا پل قرار دیا جارہا ہے۔ یہ آسام کے بھوپین ہزاریکا پل سے بھی ایک کلومیٹر لمبا ہے جس کی لمبائی تقریباً 10.2 کلومیٹر ہے۔مرکزی وزارت ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز اس میگا پل کو تعمیر کررہی ہے جس سے سپول اور مدھوبنی کے درمیان فاصلہ کم ہو کر 30 کلو میٹر رہ جائے گا۔واضح رہے کہ بہار میں پل گرنے کا یہ سلسلہ نیا نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی پل گرنے کے حادثات ہوچکے ہیں تعمیراتی کام کے معیار پرسوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن