جنوبی کوریا میں مصنوعی ذہانت والی ورچول نیوز اینکر کا تقرر کردیا گیا۔
مختلف ممالک میں ورچول نیوز اینکرز اور پریزینٹرز بڑی تعداد میں ہیں اور انکی کارکردگی اتنی اچھی رہی ہے کہ اب حکومتی اداروں نے بھی انہیں اصل انسانوں کے متبادل کے طور پر استعمال کرکے اخراجات بچانا شروع کر دیے ہے۔
جنوبی کوریا کے جیجو آئی لینڈ کی صوبائی حکومت نے حال ہی میں ویکلی (ہفتہ واری) یو ٹیوب پروگرام کو پیش کرنے کے لیے اے آئی اینکرز کی تقرری کی ہے، انکی تقرری پر سابق ملازمین سے کافی کم رقم خرچ ہوگی۔
جانا نامی نیوز اینکر بظاہر اپنی کم عمری کے باوجود کام میں کافی طاق اور تجربہ کار ہے لیکن ایسا صرف اس لیے ہے کہ وہ اصل انسان نہیں بلکہ ایک کمپیوٹر جنریٹیڈ ورچول اوتار ہے جسے ایک پرائیویٹ کنٹریکٹر مینیج کرتا ہے۔
پھر جانا اسکرین پر جو خبریں پڑھتی ہے وہ بھی اے آئی لینگویج ماڈلز جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی جنریٹیڈ ہوتی ہے۔
آئی لینڈ صوبے کے مطابق جانا جیسے ورچوئل نیوز اینکر آپشن اور نیوز جنریشن اسکرپٹ کا ماہانہ خرچہ صرف چھ لاکھ کورین وان یا 450 امریکی ڈالر کے مساوی ہے