پنجاب حکومت نے چارسالہ گریجویشن کے پروگرام کی توثیق کر دی ہے، پہلے مرحلے میں پنجاب کے چھبیس کالجوں میں بی اے کی ڈگری کیلئے چار سال کی تعلیم لازمی کردی گئی ہے۔

پنجاب حکومت نے بی اے کیلئے چار سال کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ پہلے مرحلے میں لاہور میں چھ اور پنجاب کے دیگر اضلاع  میں لڑکوں اورلڑکیوں کے ایک ایک کالج میں چار سالہ کورس شروع کیا جائے گا۔ ہائرایجوکیشن کمشن کے مطابق یہ پروگرام اس سال ستمبرسے شروع کیا جائے گا جس کے بعد ایک سال کے  اندرباقی کالجوں میں بھی اس کا آغاز کردیا جائے گی۔ اس سلسلے میں اساتذۃ کی تربیت اور دیگرضروری سہولتیں فراہم کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی معیارکے مطابق بیرونی ممالک کی یونیورسٹیاں داخلے کیلئے اٹھارہ سال کی تعلیم کو ترجیح دیتی ہیں۔ اسی وجہ سے پاکستان میں بی اے پاس طلبہ کو باہرکی یونیورسٹی میں داخلے کیلئے وہاں سے دوبارہ بی اے کرنا پڑتا تھا۔ اس مسئلے کے حل کے لیے اب  اٹھارہ سال کی تعلیم کو متعارف کرایا جا رہا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ چار سالہ ڈگری پروگرام ایک اچھا قدم ہے تاکہ ہماری ڈگری کو بین الاقومی یونیورسٹیوں میں  تسلیم کیا جائے، لیکن ضروری ہے کہ اس ڈگری کا معیار بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو،  اس کے لیے ضرروی ہے کہ اساتذہ کا معیار بہتربنایا جائے اور تعلیمی اداروں میں تمام ضروری سہولیتں فراہم کی جائیں ۔
چار سال کی ڈگری کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بی اے میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کو اپنے مستقبل کا تعین کرنےمیں آسانی ہو اور وہ گریجویشن کے دوران ہی آئندہ زندگی کی منصوبہ بندی کرلیں،تاہم اس کے لیے معیار تعلیم کوبہتر بنانا بنیادی شرط ہے۔

ای پیپر دی نیشن