امریکہ بے نظیربھٹوکی سیکورٹی کی درخواست مان لیتا تو ان کی جان بچائی جاسکتی تھی۔وکی لیکس

بھارتی میڈیا کے مطابق بے نظیربھٹو نے مرنے سے دو ماہ پہلے امریکہ کو اپنے سکیورٹی تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق بے نظیر نے امریکی سفیر کو ایک تحریری درخواست دی تھی کہ وہ ان کی ذاتی سکیورٹی کو یقینی بنائے کیوں کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے۔ کیبلز نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکومت نے ان کی اس درخواست کی طرف سے پہلوتہی برتی اور سمجھا کہ بے نظیرکومشرف حکومت کے ساتھ کام کرتے رہنا چاہیے۔ بے نظیربھٹو کو ستائیس دسمبر دوہزارسات کو راولپنڈی میں ایک جلسہ میں خطاب کے بعد واپس جاتے ہوئے قتل کر دیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن