وکی لیکس نے سولہ فروری دوہزار آٹھ کو سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن اور پرویز مشرف کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر طارق عزیزکی ملاقات کے حوالے سے خفیہ کیبل جاری کی ہے۔ امریکی مراسلے کے مطابق دوہزار آٹھ کے جنرل الیکشن سے ایک ہفتہ قبل صدر زرداری نے طارق عزیز سے دوملاقاتیں کیں جن میں انہوں نے پیپلزپارٹی کے برسر اقتدار آنے پر وزیراعظم کے نام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس وقت طارق عزیز اورآئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل ندیم تاج کوشش کررہے تھے کہ آصف زرداری اپنے بجائے وزیراعظم کے عہدے کے لیے مخدوم امین فہیم کی سپورٹ پر رضامند ہوجائیں جبکہ آٹھ فروری دوہزار سات کے امریکی مراسلے کے مطابق جنرل مشرف نے آصف علی زرداری کی وزیراعظم بننے کی خواہش کو سختی سے رد کردیا تھا۔ ادھرامریکہ کے خیال میں امین فہیم، یوسف رضا گیلانی، شاہ محمود قریشی، احمد مختاراور آفتاب شعبان میرانی بھی وزیر اعظم بننے کے اہل نہیں تھے،امریکہ کے مطابق امین فہیم کی شہرت اچھی تھی تاہم وہ ایک کمزور امیدوارتھے، یوسف رضا گیلانی پر کرپشن الزامات، شاہ محمود قریشی آزاد طبیعت اور خودنمائی کا شکار ، میرانی عمر رسیدہ جبکہ احمد مختار دوسروں پر انحصار کرنے والےتھے تاہم دس مارچ کو آصف زرداری نے سابق امریکی سفیر کو آگاہ کردیا تھا کہ وزارت عظمیٰ کے لیے یوسف رضا گیلانی ہی ان کا انتخاب ہیں۔