اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے نیسپاک کے چیف ایگزیکٹو کی تقرری کالعدم قرار دیتے ہوئے اس اہم عہدے پر قانون کے مطابق نئی تقرری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ منگل کو جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری افسران کی تقرری و تبادلوں سے متعلق ازخد نوٹس کیس کی سماعت کی۔ یاد رہے دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا سفارش پر تقرریاں ہوں تو کل کوئی چیف ایگزیکٹو کو جوتے پالش کرنے کا بھی کہہ سکتا ہے، کم از کم خودمختار اداروں کو آزادانہ طور پر کام کرنے دیا جائے۔ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد کیس نمٹاتے ہوئے چیئرمین نیسپاک کو ہدایت کی چیف ایگزیکٹو کے عہدے پر قانون اور قاعدے کے مطابق تقرری کا عمل مکمل کیا جائے۔