مشرف قومی مجرم ہے، ٹرائل پاکستان میں ہونا چاہئے: سیاسی رہنما، قانونی ماہرین

May 22, 2013

لاہور(خصوصی رپورٹر+خصوصی نامہ نگار+ وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے ترجمان سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف قومی مجرم ہیں، ان پر قائم تمام مقدمات کا ٹرائل پاکستان میں ہونا چاہئے اور قانون کے مطابق جو سزا بنے ملنی چاہئے۔ نوائے وقت سے گفتگو میں مشاہد اللہ نے کہا کہ پرویز مشرف کو بیرونی قوتیں ریمنڈ ڈیوس کی طرح پاکستان سے لے جانے میں کامیاب ہو گئیں تو اس سے پاکستان کی خودمختاری کی اینٹ س اینٹ بج جائے گی۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا کہ مشرف کے خلاف سپریم کورٹ میں مختلف کیس زیر سماعت ہیں اب یہ عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کی بالا دستی کو یقینی بناتے ہوئے ایک ڈکٹیٹر کو قرار واقعی سزا دے۔ اگر مشرف ایک بار بچ کر نکل گیا تو پھر دوبارہ اسے عدالت کے کٹہرے تک لانا مشکل ہوجائے گا۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ حکمرانوں کو یہ روایت قائم کرنی چاہئے کہ آئین توڑنے والے بھی قانون کی گرفت میں آئیں گے، مشرف کو آئین و قانون کے تحت سزا دینا قومی مطالبہ اور آئینی تقاضا ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کسی نئے ”این آر او“ کے تحت ہی مشرف کو جلاوطن اور ملک بدر کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ دریں اثنا قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے احکامات دے رکھے ہیں۔ ان احکامات کی موجودگی میں حکومت کی طرف سے پرویز مشرف کو بیرون ملک نہیں بھجوایا جا سکتا۔ امین جاوید نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمات میں زیر سماعت ہیں جب کہ اس کا نام بھی عدالتی حکم پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود پرویز مشرف کو باہر بھجوانے کی کوشش غیر قانونی اور توہین عدالت کے مترادف ہو گی۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا سپریم کورٹ کی طرف سے اس کا نام ای سی ایل میں شامل کئے جانے کے احکامات ہیں اسے باہر بھجوانے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا عدالتی احکامات کے بغیر پرویز مشرف کو کسی صورت بیرون ملک نہیں بھیجا جا سکتا۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی کے شوکت بسرا، اورنگ برکی اور دیوان غلام محی الدین نے کہا مشرف صرف بے نظیر بھٹو کا قاتل نہیں، لال مسجد میں شہید ہونے والے بچوں اور بچیوں کا بھی قاتل ہے۔ اسے ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہئے۔

مزیدخبریں