مکرمی! میں ایک 73 سالہ پنشنر ہوں جس نے اپنی ریٹائرمنٹ سے چند ماہ قبل ایل ڈی اے کی طرف سے شروع کی جانے والی ایونیوون ہائوسنگ سکیم کو اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہوئے اپنی بقیہ زندگی کرائے کے مکان سے نجات حاصل کر کے ذاتی گھر کی چھت تلے بسر کرنے کا سوچا۔ میں نے ایل ڈی اے کو پلاٹ الاٹ کرنے کی درخواست دی جسے منظور کر لیا گیا اور مجھے پلاٹ نمبر 1142 بلاک سی الاٹ کرنے کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا۔ مگر بدقسمتی سے آج 11 سال گزرنے کے بعد بھی اپنی محدود پنشن میں سے مکان کا کرایہ ادا کرنے پر مجبور ہوں۔ میری تمام درخواستوں اور التجائوں کے جواب میں ایل ڈی اے کا ایک ہی جواب ہوتا ہے کہ میرا پلاٹ جس اراضی پر واقع اس کا معاملہ عدالت میں ہے۔ میری چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے استدعا ہے کہ اس صورتحال کا ازخود نوٹس لیں اور ایونیوون کے ہزاروں الاٹیوں کو ان کا دیرینہ حق دلانے کے لئے ضروری احکامات صادر فرمائیں۔(ایم جے ملک، الاٹی پلاٹ نمبر 1142 بلاک سی ایل ڈی اے ایونیوون لاہور)