مکرمی! حکومت بلاتاخیر ایک اعلٰی اختیاراتی کمیشن بنائے جو یہ معلوم کرے کہ آئین کی اسلامی دفعات پر 41 سال گزرنے کے باوجود بھی عمل کیوں نہیں ہو سکا۔حکومت کو عوام کا حقیقی نمائندہ بنانے کیلئے انتخابی قوانین میں ایسی تبدیلیاں کی جائیں جن سے۔ 1۔ افراد کے بجائے پارٹیوں کو ووٹ ڈلوائے جائیں۔ 2۔ حاصل کردہ ووٹوں کے تناسب سے پارٹیوں کو اسمبلیوں میں سیٹیں دی جائیں۔ 3۔ پارٹیو کو ان سیٹوں پر اپنے آدمی بھیجنے اور واپس بلانے کا اختیار دیا جائے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے اعلان کیا جائے کہ 1۔ یکم جولائی 2014 سے معیشت سے سود کے خاتمے اور معاشرے سے بے حیائی کے خاتمے کیلئے قانون سازی/ دیگر کاروائی شروع کی جائیگی۔ 2۔ سرکاری عمال کو کرپشن کی وہی سزا دی جائیگی جو اسلام میں چوروں کو دی جاتی ہے۔ 3۔ فوجداری جرائم کی ( دانت کے بدلے دانت والی ) دیگر اسلامی سزائیں بھی نافذ کی جائیں گی مثلاً خواتین کے منہ پر تیزاب پھینکنے والے کے منہ پر تیزاب پھینکنے کی سزا دی جائیگی۔ اس کیلئے تعزیراتی قوانین میں تبدیلی کی جائیگی۔ اسلامی سزاؤں کے نفاذ نے ہی پاکستان سے جرائم کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انشااللہ۔ (ظفر عمر خاں فانی)