ذکا اشرف پھر فارغ، سپریم کورٹ نے نجم سیٹھی کو چیئرمین کرکٹ بورڈ بحال کردیا

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق چیئرمین چودھری ذکاء اشرف کی بحالی کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے نجم سیٹھی کو ایک بار پھر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدے پر بحال کر دیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے بین الصوبائی رابطہ وزارت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران نجم سیٹھی کے دور میں کرکٹ کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کو قانونی قرار دیتے ہوئے فریقین کو 27 مئی کیلئے نوٹسز جاری کر دیئے۔ بین الصوبائی رابطہ وزارت کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو گا۔ نجم سیٹھی کی چیئرمین پی سی بی کی تقرری کا فیصلہ ایگزیکٹو معاملہ ہے اور یہ اختیار کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیر اعظم نواز شریف کو حاصل ہے عدالت کو ایگزیکٹو معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے۔ ایسے فیصلوں سے کرکٹ کے کھیل پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ذکاء اشرف سیاست زدہ چیئرمین ہیں جبکہ میرے موکل نے اپنے کسی عزیز کو نہیں نوازا۔ کیس کی سماعت کے دوران نجم سیٹھی بھی سپریم کورٹ میں موجود تھے۔ بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بورڈ کا آئین تیار کیا جا رہا ہے جب یہ کام مکمل ہو گا تو انتخابات ہو جائیں گے اور وہ  ایک لمحہ بھی اس سیٹ پر نہیں رہیں گے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ بحیثیت چیئرمین کرکٹ بورڈ وہ مراعات نہیں لے رہے بلکہ سارا خرچہ اپنی جیب سے کر رہے ہیں۔ ایک صحافی نے جب نجم سیٹھی سے سوال کیا کہ انہیں پی سی بی کی چیئرمین شپ عام انتخابات میں تحریک انصاف کو ’پنکچر‘ لگانے کے صلے میں ملی تو پی سی بی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس بات کے ثبوت نہ میڈیا کے پاس ہیں اور نہ ہی عمران خان کے پاس۔ اگر ہیں تو سامنے لائیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے میوزیکل چیئر چلانے والوں کو واضح پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بغیر دن ضائع کیے چارج سنبھالیں گے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف یہ درخواست منگل کو بین الصوبائی رابطوں کی وزارت کی طرف سے عاصمہ جہانگیر کی وساطت سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج نور الحق قریشی نے چوہدری ذکاء اشرف کی طرف سے برطرفی کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سْناتے ہوئے ان کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں دوبارہ بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ تعینات کرنے کا حکم دیا تھا۔ چودھری ذکاء اشرف کو عدالتی حکم پر دو مرتبہ ان کے عہدے پر بحال کیا جا چکا ہے۔ اس سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد الیاس کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا تھا۔ دوسری طرف  پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین چودھری ذکاء اشرف نے ا پنی برطرفی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کیلئے مشاورت شروع کر دی۔ بدھ کو سپریم کورٹ کی جانب سے  نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر بحال کرنے کی اطلاع ذکاء اشرف کو جیسے ہی ملی انہوں نے اپنی  قانونی ٹیم کو فوری اپنی رہائشگاہ بلوا لیا اور ان سے طویل مشاورت کی۔ مشاورت میں طے پایا کہ ذکاء اشرف ا ور برطرف ملازمین دو الگ الگ درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کریں گے۔ امید ہے کہ درخواستیں ایک یا دو روز میں سپریم کورٹ میں دائر کر دی جائیں گی۔ دریں اثنا پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پٹیشنرز سے یہ سوال ضرور پوچھنا چاہیے کہ وہ آخر اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب ہی کیوں بھاگتے ہیں؟ کیا انصاف صرف اسلام آباد میں ملتا ہے کسی دوسری عدالت میں نہیں ملتا؟۔ نجم سیٹھی نے غیر ملکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں کہاکہ انصاف ہر عدالت سے ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا جمہوری آئین سپریم کورٹ کے دو سابق جج حضرات نے تیار کیا اور اسے بین الصوبائی رابطے کی وزارت کو بھیج دیا گیا تھا اور اگر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ نہ آتا تو آئندہ دو ہفتوں میں اس آئین کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ کے صاف شفاف انتخابات بھی عمل میں آجاتے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...