تیز رفتاری‘ شفافیت ترقیاتی حکمت عملی کے اصول ہیں‘ سمجھوتہ نہیں کرینگے: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ چین کے اقتصادی تعاون میں نظر آنے والی موجودہ گرم جوشی پاکستانی قیادت پر چین کے اعتماد کی مظہر ہے۔ گزشتہ روز شنگھائی میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ چین کو اس امر کا احساس ہے کہ پاکستان میں اقتدار اب ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے جو قومی خزانے کی ایک ایک پائی کو عوام کی امانت سمجھ کرخرچ کرتے ہیں۔ پنجاب میں چین کے تعاون سے شروع کئے جانے والے منصوبوں پر اسی رفتار سے عملدرآمد کیا جائے گا جس سے صوبے میں میٹروبس، نندی پور پاور پراجیکٹ اور سولر پارک جیسے قومی اہمیت کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جارہا ہے۔ تیزرفتاری، شفافیت اور کوالٹی ہماری ترقیاتی حکمت عملی کے بنیادی اصول ہیں اور ہم ان میں سے کسی ایک اصول پر بھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب میں انرجی کے شعبے میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے سربراہوں سے کہا ہے کہ وہ ان منصوبوں کو وقت مقررہ میں مکمل کرنے کے لئے فنڈز کی فراہمی میں کمی نہ آنے دیں۔ اسی طرح میں نے ان سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے دفاتر کو ضروری خودمختاری دیں تاکہ اہم فیصلوں میں تاخیر منصوبوں کی رفتار پر اثرانداز نہ ہوسکے۔ ان کمپنیوں نے ہمارے اس موقف سے اتفاق کیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ چین کے تعاون سے جاری منصوبے وقت مقررہ سے پہلے مکمل ہوجائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس ضمن میں نندی پور پراجیکٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت کی بے حسی کی وجہ سے تین برس سے التواء میں پڑا ہوا یہ منصوبہ نئے شیڈول کے مطابق طے شدہ وقت سے بھی 6ماہ پہلے مکمل ہو جائے گا جس سے پاکستان کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچے گا۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ چین کے سرکاری مالیاتی ادارے ایگزم بنک کے حکام قرضوں کی شرح منافع اور شرائط ادائیگی میں مطلوبہ رعایت دینے پر رضا مند ہوگئے ہیں جس کے لئے ہم حکومت چین کے شکرگزار ہیں۔ بنک کا یہ اقدام پاک چین دوستی کے علاوہ گزشتہ ایک برس کے عرصے میں توانائی سمیت مختلف شعبوں کے حوالے سے حکومت پنجاب کے طرز عمل پر چینی حکام کے اعتماد کی غمازی بھی کرتا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے مظفرگڑھ میں زمیندار کی جانب سے 70 سالہ بزرگ کو ٹریکٹر تلے کچل کر ہلاک کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مظفرگڑھ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ای پیپر دی نیشن