اسلام آباد (آن لائن) سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے میٹرو بس منصوبے کے باعث دارالحکومت کے ماحول پر اثر انداز ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جلد بازی میں عوام دوست ماحول کا خیال رکھا گیا نہ ہی ای پی اے کے اجازت نامے کا انتظارکیا گیا جبکہ کنوینئر سینیٹر کامل علی آغانے کہا کہ 44 ارب کی خطیر رقم کی بجائے یہ سہولت صرف 2 ارب میں عوام کو دی جاسکتی تھی مگر افسوس ایسا نہ کیا گیا، کمیٹی نے منصوبے کے حوالے سے ای پی اے کے 27 سوالات پر تفصیلی بحث کے لئے الگ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے غیر سرکاری تنظیم گرین اسلام آباد اور سول سوسائٹی سے تجاویز ایک ہفتہ میں طلب کرلیں جبکہ حکومتی رکن نجمہ حمید نے کہا ہے کہ اتفاق فائونڈری کے سریے کی بات بے بنیاد ہے، فائونڈری کب کی ختم ہوچکی، جب موٹروے بنایا گیا اس وقت بھی ایسی ہی تنقید کی گئی، عوامی فلاحی منصوبے جاری رکھے جائینگے، ڈی جی ای پی اے نے کہا کہ عوامی سماعت میں سب کو موقع دیا گیا۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کا اجلاس کنوینئر کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز ڈاکٹر سعیدہ اقبال، سیدہ صغریٰ امام، بیگم نجمہ حمید کے علاوہ چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل، ممبر انجینئرنگ شاہد سہیل، ممبر ماحولیات مصطفین کاظمی، ڈی جی ای پی اے اور غیر سرکاری تنظیم گرین اسلام آباد کی کرسٹینا آفریدی، دشکہ حیدر سید، بلال حق اور دوسرے عہدیدارن نے خصوصی دعوت پر شرکت کی۔ چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے بریفنگ کے دوران آگاہ کیا کہ راولپنڈی اسلا م آباد میٹرو بس منصوبے کے آغاز سے قبل لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سی ڈی اے انتظامیہ کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کئے آئین کے آرٹیکل 146 کے تحت وفاق کا صوبوں اور صوبوں کا وفاق کے سرکاری ترقیاتی منصوبوں کے کام پر کوئی قدغن نہیں، سرکاری قواعد وضوابط کے تحت آر ڈی اے اور سی ڈی اے میٹرو بس منصوبے پر مشترکہ کام کر رہے ہیں، منصوبے کی کل لاگت کے 50 فیصد اخراجات پنجاب حکومت اور 50 فیصد وفاق ادا کریگا۔ چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل نے کہا کہ میٹرو بس منصوبے میں اسلام آباد حصے کی کسی بھی جگہ پر جنگلہ استعمال نہیں ہو گا۔ اسلام آباد میں میٹرو بس کا ٹریک مکمل الگ ہو گا میٹرو روٹ پر کہیں بھی سڑک کے اوپر دوہری سڑک یا پل تعمیر نہیں ہونگے بلکہ میٹرو بس سڑک کے ذریعے ہی گزرے گی۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ سرسبز و شاداب اسلام آباد اور اس کے نظارے باہر سے آنے والے لوگوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں اسلام آبا دکے شہری اور سول سوسائٹی قطعی طور پر میٹرو بس منصوبے کے خلاف فیصلہ دے چکے ہیں، سی ڈی اے کی طرف سے فراہم کردہ میٹرو بس منصوبے کی تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ سارے نظارے برباد ہو رہے ہیں ماحول پر برے اثرات مرتب ہونگے جس طرح لاہور میٹروبس کے روٹ میں خواتین کے واحد سرکاری ہسپتال لیڈی ولنگڈن ہسپتال کا نام و نشان ختم ہو گیا ہے۔