بشکیک (آن لائن + این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور کرغیزستان نے عوامی وفود کی سطح پر روابط بڑھانے دہشت گردی کے خاتمے، منشیات کی روک تھام علاقائی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے توانائی‘ تجارت‘ معیشت‘ قدرتی آفات سے نمٹنے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے کر لیے۔ دستخط وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستانی وفد کے دورے کے دوران کئے گئے۔ وزیراعظم نواز شریف گزشتہ روز اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ 2 روزہ سرکاری دورے پر کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک پہنچے تو ائرپورٹ پر کرغیزستان کے ہم منصب تیمیری سریوف نے انکا استقبال کیا۔ ائرپورٹ پر وزیراعظم کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا اور دونوں ممالک کے ترانے بجائے گئے۔ اس موقع پر صدارتی گارڈز نے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا بعد میں کرغیزستان کے وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم نواز شریف اور سریوف کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک دوستی کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے اعلیٰ سطح کے وفد کے تبادلے اور عوامی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ریل‘ سڑک‘ ہوائی رابطوں کے ذریعے وسطی ایشیاء میں ترقی کا خواہاں ہے۔ ہمیں اپنے سیاسی تعلقات کو سٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کرغیزستان کے تعلقات مزید مضبوط بنائیں گے مشترکہ پریس کانفرنس میں کرغیزستان کے وزیراعظم سریوف نے وزیراعظم نواز شریف کو کرغزستان آمد پر خوش آمدید کہا۔ دونوں ممالک کے درمیان صحت اور سیاحت کے شعبہ میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم نواز شریف نے کرغزستان کے صدر الماذ بیگ سے بھی ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان معیشت کے فروغ باہمی امور پر تعاون بڑھانے علاقائی امن و امان سمیت مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ترقی کے لئے کرغزستان کی عوام کی پختہ سوچ قابل ستائش ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے عوامی روابط کو فروغ دینا ہو گا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ خاتون اول کلثوم نواز، شاہد خاقان عباسی‘ خرم دستگیر‘ طارق فاطمی‘ ڈاکٹر آصف کرمانی اور دیگر موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان اور کرغیزستان میں مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔ کاسا 1000 منصوبے کی جلد تکمیل کے خواہاں ہیں۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے پورے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سیاسی اور دفاعی شعبوں میں تعلقات ہیں جنہیں بڑھانا چاہتے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعظم میاں نواز شریف ترکمانستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد دو روزہ سرکاری دورے پر کرغیزستان کے دارالحکومت بشکیک پہنچے۔ پاکستان اور کرغیزستان کے درمیان انسداد منشیات کیلئے تعاون اورقدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تعاون کے معاہدے طے پا گئے۔ دریں اثنا نواز شریف نے کرغیزستان پارلیمنٹ کے سپیکر سے ملاقات کی اور دوطرفہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں پر زور دیا اور کہا جمہوریت کے فروغ کے لئے کرغیز عوام کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ وزیراعظم نے کزغیز سپیکر کو پاکستانی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کیلئے دورے کی دعوت دی۔ این این آئی کے مطابق پاکستان اور کرغیزستان نے توانائی ٗتجارت، معیشت، عوامی سطح پر روابط اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں تعاون بڑھانے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کر نے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ خوشگوار اور خیر سگالی کو زبردست اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہیے جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ توانائی اور تجارتی راہداری کیلئے پاکستان کے پاس ایک وژن ہے ٗ پاکستان کرغزستان کے ساتھ تعاون کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع بنانا چاہتا ہے ٗ پاکستان اور کرغزستان نے توانائی کے منصوبوں پر تیزی سے پیش رفت کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور کرغیزستان کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے معاہدوں پر وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر اور وزیر دفاع خواجہ آصف جبکہ کرغزستان کی جانب سے وزیر برائے نیشنل ایمرجنسی اور وزیر برائے انسداد منشیات نے دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے درپیش مشترکہ چیلنجوں سے متعلق ایشوز اور دستیاب مواقع پر جامع مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک توانائی استحکام، انسداد دہشت گردی، منشیات کی سمگلنگ، انتہا پسندی، تجارت، معاشی تعاون اور علاقائی یکجہتی سمیت جامع ایشوز پر مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ کاسا 1000 کے پراجیکٹ کے حوالے سے تمام اہم معاہدے طے پا گئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا انحصار کاسا 1000 پراجیکٹ کی بجلی پر مبنی ہے جس سے پاکستان کی توانائی کی قلت دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس پراجیکٹ پر اجتماعی طور پر جلد از جلد کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں کرغزستان کی جانب سے تعاون قابل تعریف ہے۔ اس موقع پر کرغزستان کے وزیراعظم تیمر سریوف نے کہا کہ پاکستان بندرگاہوں اور قدرتی وسائل کے ساتھ ایک بھرپور ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک انسداد دہشت گردی کی کوشش میں تعاون کر سکتے ہیں، ہم پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس سلسلے میں کاسا 1000 پراجیکٹ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرغزستان تجارت اور اقتصادی کوریڈور کا ایک حصہ بننے کا خواہشمند ہے جس سے علاقائی تجارت کے فروغ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے شعبے میں بھی تعاون پر اتفاق کیا۔