کوئٹہ (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر بلوچستان سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام پانی کی بوند کیلئے ترس رہے ہیں حکمرانوں اور بیوروکریسی کی گھروں کے ٹینکوں سے رقم برآمد ہورہی ہیں جو شرمناک بات ہیں، سی پیک پر وفاقی کی سامنے مضبوط موقف رکھنے کیلئے 12جولائی کو اسلام آباد میں دوبارہ آل پارٹیز کانفرنس کرینگے۔ ناراض بلوچوں سے وہ قوتیں بات چیت کو آگے بڑھائیں جن کے کوئلے کے کاروبار ہیں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا آج بھی سی پیک پر بلوچستان اور خاص کر گوادر کی عوام کی تحفظات ہے وہ برحق تھے انکو حل کیا جائے اور جو روٹ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جماعتوں نے دیئے کسی پر بھی عملدرآمد کیا جائے۔ ناک کے نیچے کرپشن ہورہی ہے پھر بعد میں کہتے ہیں کہ جو کرپشن ہوئی ہے وہ فرد واحد نے کی۔ یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ صوبے میں جو بھی فائل آگے ہوتی ہے وہ چیف ایگزیکٹو کے بغیر نہیں ہوسکتی، اگر آج وہ اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دیتے ہیں تو انکی غلطی ہے۔ ہم نے پہلے کہا تھا کہ ملک میں مارشل لاء نما دور چل رہا ہے، سب کچھ حکومت کی بجائے کوئی اور کر رہا ہے صرف خزانہ رہ گیا ہے، وہ بھی آج دوبارہ وزیر اعظم اور دیگر حکمرانوں سے لیا جا رہا ہے۔ صوبے میں کوئی پارسا نہیں جس کا بس چلا اس نے کرپشن کی گنگا میں ہاتھ ہی نہیں دھوئے ڈبکیاں لگائیں۔ خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ میری وزارت اعلیٰ کے دور سے احتساب کا عمل شروع کیا جائے۔ سیاستدانوں، بیورو کریٹس سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ پانامہ لیکس پر وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کرنے والے خود پیچھے ہٹ رہے ہیں۔