لاہور (خصوصی رپورٹر) وزےراعلیٰ شہباز شرےف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین دوستی اور تعلق کے رشتے کی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی۔ پاک چین تعلقات دوہمسایہ ممالک کے مابین عام دوستی سے بڑھ کرہے اور ان دونوں ممالک کے مابین تعلقات و دوستی کے رشتے کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا -گزشتہ 65 برسوں سے دونوں ممالک کے مابین اعتماد ، یقین اور باہمی احترام کا رشتہ دراصل محبت ، خلوص اور پیار کی کہانی ہے۔ اس عرصہ کے دوران دنیا میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں لیکن چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہا ہے۔ عالمی امور میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل جیسے اداروں میں چین نے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور اس کے موقف کی تائید کی- جنگ ہو یا امن یا کوئی قدرتی آفت چین نے مخلص دوست کی طرح پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے۔ گزشتہ 65 برسوں سے پاکستان اور چین کے مابین محبت کا سفر تو جاری ہے تا ہم دونوں ممالک کے مابین معاشی و تجارتی تعاون محبت کے اس تعلق سے مطابقت نہیں رکھتا۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کے موجودہ دور میں پاکستان اور چین کے مابین دوستی اور معاشی تعلق کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے اور دونوں ممالک کے مابین دوستی کا رشتہ بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ سی پیک کے پورے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ شہباز شریف نے ان خیالا ت کا اظہار پاکستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کی 65 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین دوستی کے اس سفر کو آگے بڑھانے میں ہر دور میں کاوشیں ہوتی رہی ہیں۔ گزشتہ سال اپریل میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سی پیک کے معاہدوں پر دستخط ہوئے تو یہ افواہیں اور قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیںکہ یہ معاہدے کبھی عملی شکل اختیار نہیں کر سکتے پھر دنیا نے دیکھا کہ ناقابل یقین طور پر معاہدوں پر دستخطوں کے صرف دو تین ماہ بعد منصوبوں پر عملی طور پر کام کا آغاز کیا گیا اور ان منصوبوں پر عملدرآمد سے ملک کی ترقی و خوشحالی کا سفر تیزی سے شروع ہوچکا ہے- واشنگٹن سے ٹوکیو ، ٹوکیو سے دہلی اور کاسا بلانکا تک پوری دنیا حیران تھی کہ چین کی پاکستان میں اربوں ڈالروں کی سرمایہ کاری کا عمل شروع ہوا۔ ان منصوبوں سے پاکستان بھکاری پن سے نجات حاصل کر کے امداد دینے والا ملک بنے گا-دنیا پاک چین دوستی اور دونوں ممالک میں معاشی تعاون کی اس کہانی کو ہمیشہ یاد رکھے گی جس طرح محبت غیر مشروط ہوتی ہے اسی طرح گزشتہ 65 سالوں میں چین نے بھی پاکستان کے ساتھ غیر مشروط تعاون کیا ہے۔ چین نے ہمارے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے اورنج لائن میٹروٹرین کا عظیم الشان تحفہ دیا ہے اگر چہ اس کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ منصوبہ بھی پاک چین دوستی کی اعلی مثال ہے۔ عوام کی ترقی کے مخالفین بعض سیاسی عناصر نے اس منصوبے کی مخالفت کر کے دانشمندی کا مظاہرہ نہیں کیا اور ذاتی مفادات کی خاطرمفاد عامہ کے اس منصوبے میں احتجاج کے ذریعے روڑے اٹکانے کی کوشش کی۔ دنیا کی تاریخ میں کوئی ملک اور بنک ایسے منصوبے کے لئے فنڈز فراہم نہیںکرتا جس کاسٹے آرڈر عدالت میں موجود ہولیکن چین نے تمام تر غیر یقینی صورتحال کے باوجود اس منصوبے کے لئے 33 ارب روپے کی پہلی قسط ہمارے حوالے کر دی ہے اور چین نے اس منصوبے کے لئے فنڈز فراہم کر کے تاریخ بدل دی ہے اور ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ ارکان اسمبلی سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ وسائل قوم کی امانت ہیں، ایک ایک پائی عوام کی ترقی و خوشحالی پر خرچ کی جا رہی ہے۔ ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی سب سے زیادہ مقدم ہے۔ عوامی خدمت کے سامنے انتشار کی سیاست کی کوئی حیثیت نہیں۔ افراتفری کی سیاست کرنے والے ملک و قوم کی خاطر ہوش کے ناخن لیں۔ ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے پروگرام کو مشن سمجھ کر آگے بڑھا رہے ہیں۔
شہبازشریف