حیدرآباد(آن لائن)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ نہ ہم بمبئی بیکری کا کیک ہیں جو تقسیم کیا جاسکے اور نہ ہی شب برات کا حلوہ، یہ لوہے کے چنے ہیں ، ہمت ہے تو ان کو چبا¶ یا حیدرآباد کی بہنوں سے اپنے ہاتھوں میں چوڑیاں پہن لو۔ ہماری تحریک عزت کے ساتھ رہنے کی جدوجہد ہے ، جس دن سر اُٹھاکر چلو گے یہ ہمارے پیچھے پانی اور کچرا اُٹھاکر گھوم رہے ہونگے۔ وہ کوہ نور چوک پر ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن، میئر کراچی وسیم اختر، خالد مقبول صدیقی، میئر حیدرآباد سید طیب حسین، صابر قائم خانی، دلاور قریشی، راشد خلجی و دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے سانحہ 30ستمبر کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے کہاکہ شہداءکا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، ہم اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں حیدرآباد کے شہداءکے حوالے سے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو تقسیم کی بات کررہے ہیں ان کی تقسیم درتقسیم ہوگی ، اگر پاکستان بناسکتے ہیں تو پاکستان میں اپنی عزت نفس بھی بحال کراسکتے ہیں۔ سانحہ 30ستمبر حیدرآبا دکے شہداءکا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے میئر کو وسائل دیئے جائیں ورنہ ہم ٹیکس دینا بھی جان دینا بھی جانتے ہیں تو ٹیکس روکنا بھی جانتے ہیں۔ اگر قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہو تو کوٹہ سسٹم کی ایسی کی تیسی اس سسٹم نے 40سال میں مہاجروں کا ہی نہیں بلکہ مظلوم سندھیوں کا بھی استحصال کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملین مارچ وہی کرسکتے ہیں جن کے آبا¶ اجداد نے ڈھائی ملین قربانی دی جس نعرے کو بنیاد بناکر اپنی سیاست کا آغاز کرو پھر اوپر جاکر اسے ہی بھول جا¶ ، جو ملین کے حساب سے عصمتیں قربان کرتی ہیں، جانوںکے نذرانے دیتے ہیں وہی ملین مارچ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پرامن جدوجہد سے حقوق مانگ رہے ہیں اور یہ ثابت کرینگے کہ ہم پاکستان بنانے والوں کی اولاد ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے، حیدرآباد میں تین ماہ میں نیشنل ائیرپورٹ اور 6ماہ میں انٹرنیشنل ائیرپورٹ بنائے جائیں ورنہ ایم کیوایم کا وزیراعلیٰ حیدرآباد سے پہلے انٹرنیشنل سفر کرے گا، حیدرآباد میں یونیورسٹی کا قیام ہم پر قرض ہے ، ہم جامع علی گڑھ کی طرح حیدرآباد یونیورسٹی بنائیں گے ، انہوں نے کہاکہ پانی پورے سندھ کا مسئلہ ہے ، اگر آپ اپنی جگہ متحد ہوجائیں تو اس مرتبہ مردم شماری میں صحیح آبادی کو ظاہر کرنا پڑے گا۔ ہماری نشستوں میں اضافہ کرنا ہوگا ، 2018ءمیں سندھ کی حکومت ہمیں دینی ہوگی۔ انہوں نے پاک سرزمین پارٹی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ انہیں پہلے سے معلوم تھا کہ عزت بچانے کےلئے کون سے راستے سے نکلنا ہے ، پولیس کی آنسو گیس سے شیلنگ کرواکر عزت بچائی ہے جو مک مکے کی سیاست کرتے ہیں وہ ریلی بھی مک مکے پر ختم کرتے ہیں۔