سکھر (آئی این پی+ آن لائن+ صباح نیوز) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے وفاقی نظام کو کمزور کیا‘ وفاق نے چھوٹے صوبوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔ عمران خان خیبر پی کے جیسی سونامی سندھ نہ لائیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا لوڈشیڈنگ سے متعلق حکومت کے تمام دعوے ناکام ہوچکے ہیں۔ ساڑھے چھ سے سات ہزار میگا واٹ بجلی کا شارٹ فال ہے۔ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج صرف سندھ نہیں پورے ملک کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا حکومت لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ ہمیں عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرنے ہیں۔ حکومت تعلیم‘ صحت اور زراعت کے لئے کوئی کام نہیں کرسکی۔ نواز شریف نے وفاق کو کمزور کرنے کی مہم چلائی۔ پاکستان کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ کلبھوسن کے معاملے پر ہم ناکام ہوئے۔ نواز شریف نے آج تک کلبھوشن کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا عالمی عدالت انصاف جانے کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی۔ وزیر داخلہ چودھری نثار بیمار ہیں ان کا ذہن کام نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا حکومت کلبھوشن کے معاملے پر پاکستانی قانون کے مطابق فیصلہ دے۔ مسلم لیگ ن کیساتھ پیپلزپارٹی کی مفاہمت نہیں ہے۔ صباح نیوز کے مطابق انہوں نے کہا خیبر پی کے کے لوگ عمران خان سے خوش نہیں۔ عمران خان نے کے پی کے میں جو کچھ کیا ہے‘ میں وہ دیکھ آیا ہوں۔ وہ سندھ آکر تجربہ کر لیں۔ پنجاب میں بھی آٹھ سے 10 گھنٹے لوڈشڈنگ ہے۔ اس وقت ملک میں 6500 سے 7000 میگاواٹ شارٹ فال ہے۔ رمضان المبارک میں بھی یہ بجلی نہیں دے سکتے۔ حکومت نے چار سال میں زراعت کو تباہ و برباد کر دیا جبکہ وزیراعظم میاں نوازشریف نے وفاقی نظام کو بہت زیادہ کمزور کیا ہے۔ سندھ میں جتنی ترقی پی پی دور میں ہوئی پہلے ملکی تاریخ میں کبھی نہیں ہوئی۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی ہے ہی نہیں۔ کلبھوشن کے معاملہ پر ہم ناکام ہوئے ہیں۔ حکومت نے اس معاملہ پر کوئی منصوبہ بندی نہیں کی۔ پنجاب میں 50 فیصد صنعتیں بندہو چکی ہیں۔ پاکستان کی ایکسپورٹس چھ ارب ڈالر کم ہو چکی ہیں۔ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج اس لئے زیادہ اہمیت رکھتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے حکومت میں آنے کیلئے لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کا اعلان کیا تھا۔ اس نے عوام سے دھوکہ کیا۔ جس لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کے حکومت نے دعوے کئے تھے اور نام تبدیل کرنے کے بھی اعلانات کئے تھے اس پر اب میں مزید کیا بات کروں۔ وہ ناکام ہو چکے ہیں۔ نہ وہ بجلی دے سکتے ہیں نہ دیں گے۔ ہم نے 3500 میگاواٹ بجلی نظام میں شامل کی تھی۔ ان لوگوں نے آج تک ٹوٹل 1300 میگاواٹ شامل کی ہے۔ ایک سوال پر کہا کہ پتہ نہیں چودھری نثار بیمار ہیں یا اس کا ذہن کام نہیں کر رہا۔ میں اس پر کیا تبصرہ کروں۔ خود اسلام آباد میں ابھی اساتذہ اور کلرکوں کو لاٹھیاں ماری ہیں۔ انہیں گرفتار کیا ہے۔ کراچی میں ہلکی سی واٹر شیلنگ کی گئی تو اس پر سندھ حکومت پر بڑی تنقید کی گئی جبکہ ماڈل ٹائون میں 11 آدمی مر گئے۔ ادھر نہیں بولے۔ عمران خان کے گھر پر لوگوں کو لاٹھیاں ماریں‘ ادھر نہیں بولے۔ چیف منسٹر پر لاٹھی چارج کیاگیا ادھر نہیں بولے۔ اب اسلام آباد میں رینجرز نے کارروائی کی ہے تو سیخ پا ہوگئے۔ کہتے ہیں فوج پر بات نہ کرو‘ بھائی ہم کب کرتے ہیں۔ آپ خود فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہو۔ اختیارات دینے کیلئے تیار نہیں۔ سندھ میں دیر ہوتی ہے تو کہتے ہیں سندھ اختیارات نہیں دینا چاہتا۔ یہ ان کے دوہرے معیار ہیں۔ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر ادھر ادھر سے پیسے لیکر پورے کئے جا رہے ہیں۔ سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب دیا‘ وہ ڈالا ذخائر بڑھ گئے جو یورو بانڈ بیچتے ہیں وہ پیسے رکھ دیئے۔ ذخائر بڑھ گئے۔ غیر فطری نظام سے کام نہیں چلے گا۔ اصل کام تب نظر آئے گا جب لوگوں کے پیٹ میں روٹی ہوگی اور خوشحالی نظر آئے گی۔آن لائن کے مطابق سکھر میں پانی، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر پیپلزپارٹی کے سینکڑوں کارکنوں نے صوبائی قیادت کے ہمراہ وفاقی حکومت کے خلاف دھرنا دیا جس میں سکھر، خیرپور، گھوٹکی سمیت اندرون سندھ کے دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی اور اس کی ذیلی جماعتوں کے سینکڑوں کارکنوں نے شر کت کی۔ دھرنے کے دوران گو نواز گو اور مک گیا تیرا شو نواز گو نواز کی فلک شگاف نعرے بازی کی گئی۔ دھرنے سے نثار کھوڑو، خورشید شاہ، قائم علی شاہ، منظور وسان و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا سندھ کے لوگ پانی، بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ تو سہہ لیں گے مگر اب وہ نواز شریف کو برداشت نہیں کریں گے اور انہیں اپنے حق کے لیے اسلام آباد جانا پڑا تو جائیں گے اور جب سندھ کے لوگ نکلیں گے تو ان کا راستہ ضیاء الحق اور پرویز مشرف تک نہیں روک پائے تو نواز شریف کیا رو ک سکے گا ان کا کہناتھا گو نواز گو کا نعرہ اب نواز شریف کو راتوں کو خوابوں میں بھی آئے گا، سندھ کے لوگ بڑے سخت جان ہیں جس کے پیچھے پڑ جائیں اس کو نہیں چھوڑتے جو لوگ نواز شریف کو سندھ میں لاتے ہیں اب وہ ان کو اپنے گھر کا راستہ بھی دکھائیں سپریم کورٹ کے ججز کے فیصلے کے بعد ان کا وزیر اعظم کے عہدے پر رہنے کاکوئی جواز نہیں کہ ہم وہ لوگ ہیں جو گولی اور کوڑے کھاکر بھی جیئے بھٹوکا نعرہ لگاتے ہیں مگر پیٹھ نہیں دکھاتے سندھ کی مائیں اپنے بچے بینظیر پر قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا وہ بڑے اور ان کے وزراء عابد شیرعلی و دیگر چھوٹے چور ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق دھرنے میں شرکاء نے ہاتھوں میں پنکھے اٹھا کر شہباز شریف کے مینار پاکستان پر احتجاج کی یاد تازہ کی۔ دھرنے میں جیب کتروں نے کئی جیالوں ، کارکنان کو کنگال کر دیا۔ بیورو رپورٹ کے مطابق احتجاجی دھرنے کے دوران سٹیج لوگوں کا بوجھ برداشت نہ کرسکا اور ٹوٹ گیا جس کے باعث پی پی سکھر سٹی کے صدر مشتاق سرھیو زخمی ہو گئے۔