اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی چوکے چھکوں کا میچ نہیں یہ ٹیسٹ میچ کی طرح ہے جس میں اسی کی جیت ہوگی جو زیادہ وقت اور تحمل کے ساتھ کھیلے گا۔ مجھے لگنے والی گولی ہمیشہ یاد دلاتی رہے گی اللہ سب سے بڑا ہے، میرے جسم میں لگی گولی نے میرا بازو پاش پاش کردیا لیکن میرے جذبے پر ایک نکتہ بھی فرق نہیں آیا۔ میزائل اور جنگی ساز و سامان کی بجائے اقتصادی ترقی زیادہ اہم ہے، آج دنیا پاکستان کو خطر ناک ملک کی بجائے ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقت قرار دے رہی ہے، پاکستان کامیابی کی داستان رقم کرنے کے لئے تخلیق ہوا‘ ہمیں اپنے مسائل کا مفتوح نہیں بلکہ فاتح ہونا ہے ۔وہ ایئر یونیورسٹی میں نیشنل سنٹر فار سائبر سکیورٹی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازےں وفاقی وزیر داخلہ نے ائر یو نیورسٹی میں نیشنل سنٹر فار سائبر سکیورٹی کا افتتاح کےا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا سنٹر فار سائبر سکیورٹی کے منصوبے کا افتتاح میرا خواب تھا، 6 مئی کو ایک بزدل نے مجھ پر حملہ کیا، مارنے والے سے بچانے والا زیادہ طاقتور ہے،کچھ عناصر تشدد کے ذریعے ملک کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں، 2013میں ملک کی عبادت گاہیں، بازار اور عوامی مقامات سمیت کوئی جگہ دہشت گردوں سے محفوظ نہیں تھی،آج دہشت گردوں کی کمر توڑی جا چکی ہے، ہم نے دہشت گردی کے متاثرہ سے فاتح کا سفر شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہم دنیا سے پیچھے ہیں، قوموں کو اقتصادی ترقی کی ضرورت ہے، پانچ سال قبل ہم اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا شکار تھے،آج اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی موجود رہتی ہے، بد امنی کے باعث پانچ سال قبل سرمایہ دار کراچی سے بیرون ملک منتقل ہو رہے تھے، آج لوگ کراچی میں ہی رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا آج تبدیلی کی بڑی بات ہوتی ہے لیکن ہم دنیا کو پاکستان کا مثبت پہلو نہیں بتا رہے، ڈیجیٹل معیشت نیا پلیٹ فارم ہے، آج سائبر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے ہم دنیا سے بہت بہتر ہیں، نسٹ میں آر ٹیفیشل انٹیلی جنس کا سنٹر قائم کیا جا چکا ہے، ائر یونیورسٹی میں سنٹر فار سائبر سکیورٹی قائم کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیئے آج وہ پاکستان کو آئی ٹی کے شعبے میں طاقتور بنا رہے ہیں۔ ان کے خطاب کے دوران ائر یو نیورسٹی میں بجلی بند ہو گئی، انہوں نے اپنی تقریر میں بجلی کی پیداوار میں اضافے کا خصوصی تذکرہ کیا تھا، انہوں نے کہا ڈپریشن پیدا کرنے والے لوگ سقراط اور بقراط بنے ہوئے ہیں، ہرشام وہ ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر کہتے ہیں پاکستان کا ستیا ناس اور بیڑا غرق ہوگیا، یہ شاید عوام کے نہیں ڈپریشن کی دوائیاں بیچنے والوں کے نمائندے ہیں، انہوں نے کہا ہم ہر وقت بیڑا غرق اور ستیا ناس جیسی کہانیاں سنتے رہے ہیں لیکن پاکستان ایسا ملک نہیں، ہم اپنے تمام چیلنجزپر قابوپا لیں گے، آج ہمیں خطرناک ملک نہیں تیزی سے ترقی حاصل کرنے والا ملک کہا جا رہا ہے۔ ہمیں دنیا کہتی تھی ہم پتھرکے دور میں چلے گئے ہیں اورآگ سے روشنی لے رہے ہیں، ہم نے لوڈ شیڈنگ ختم کردی اور ملک میں 10 ہزارمیگا واٹ اضافی بجلی پیدا کی، ہم اس وقت 3 جی اور 4 جی ٹیکنالوجی استعمال کررہے ہیں لیکن پاکستان 5 جی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے صف اول کے ممالک میں ہو گا۔ انہوں نے کہا ہر شہری کو امن اور ہم آہنگی کی فضا دینا ہمارا فرض ہے۔ جب حکومت آئی ہر جگہ دہشت گردی ہورہی تھی ہم نے دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کیا۔دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ پاکستان کامیابی کی داستان رقم کرنے کے لئے تخلیق ہوا پاکستان دنیا کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کے لئے تخلیق ہوا۔ ستر سال سے ہم اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکے ہمیں اپنے مسائل کا مفتوح نہیں بلکہ فاتح ہونا ہے۔ دنیا کی ہر قوم کو چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔ چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے کامیاب رہتے ہیں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے سی پیک جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے سی پیک ملک میں خوشحالی لائے گا۔ چائنا ایڈ کا نیا ادارہ بن چکا جو رعایتی قرضوں اور گرانٹ کو دیکھے گا۔ صوبوں کو ہائی ویز منصوبوں کی فزیبلٹی ستمبر تک مکمل کرنے کا کہا ہے۔ گوادر ماسٹر پلان اگلے چار ماہ میں مکمل ہوجائیگا۔ ایم ایل ون کراچی سے پشاور تک ریلوے اَپ گریڈیشن کا منصوبہ ہے۔ ایم ایل ون منصوبوں کیلئے بھی 4 ہفتے میں تنازعات ختم کریں۔ حکومت سندھ، وزارت ریلوے سے کہا ہے کراچی سرکلر ریلوے کے تنازعات 4 ہفتے میں ختم کریں۔ انہوں نے کہا سی پیک کا سفر ہماری حکومت اور میرے لئے یادگار ہے۔ سابق وزیراعظم کا شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے سی پیک کی ذمہ داری دی۔ سی پیک کیخلاف بہت سی سازشیں کی گئیں اور اب بھی جاری ہیں۔ تمام وزراءاعلی نے سی پیک کی مکمل سپورٹ کی۔ اقتصادی ترقی کے سفر کیلئے دہشتگردی کا خاتمہ ضروری ہے۔ ہمیں نفرتوں کے روئیے ختم کرنے ہیں، ایشین ٹائیگر بننا ہے امید کرتا ہوں قوم کا ووٹ اقتصادی ترقی کیلئے ہو گا۔ کراچی سے پشاور ریلوے منصوبے کیلئے سستا قرضہ ملے گا۔ سی پیک کے خصوصی اقتصادی زون پر صوبوں سے مکمل مشاورت کی ہے۔ اب تک 30 ارب روپے کے سی پیک منصوبوں پر کام جاری ہے۔عمران 100 نہیں، 1825 دنوں کاحساب دیں۔ احسن اقبال نے کہا عمران خان تو 2013 کے منشور پر ہی عمل نہیںکیا۔ عمران سو دن کا نہیں 1825 دنوں کا حساب دیں۔ عمران خان کو تو پنھجاب کی نقل بھی کرنی نہیں آتی۔
وزیر داخلہ