الرباط (اے ایف پی +صباح نیوز)افریقی ملک مراکش نے گوئٹے مالا کی جانب سے تل ابیب سے اپنے سفارت کار نے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے جواب میں گوئٹے مالا سٹی اور الرباط کو جڑواں شہر قرار دینے کا معاہدہ معطل کردیا ۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق الرباط کے ڈپٹی میئر لحسن العمرانی نے ایک بیان میں کہا کہ گوئٹے مالا سٹی اور الرباط کو جڑواں شہر قرار دینے کا ایک معاہدہ کیا گیا تھا مگر گوئٹے مالا کی جانب سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور سفارت خانے کی القدس منتقلی کے بعد اس پر عمل درآمد ممکن نہیں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی اہم ہے۔ ہم امریکا اور گوئٹے مالا کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے۔خیال رہے کہ گوئٹے مالا نے تل ابیب میں قائم اپنا سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کردیا تھا۔ اس سے قبل امریکا نے بھی اپنا سفارت خانہ القدس منتقل کرتے ہوئے فلسطینی قوم کے ساتھ ناانصافی اور اسرائیلی ریاست کی طرف داری کا ایک ناقابل معافی اقدام کیا تھا۔دوران حراست اسرائیلی اہلکاروں کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والا فلسطینی شہری ہسپتال میں دم توڑ گیا۔پیراگوئے نے بھی سفارتخانہ القدس منتقل کردیا۔ امریکہ اور گوئٹے مالا کے بعد یہ تیسرا ملک ہے۔ تقریب میں پیراگوئے کے صدر، نیتن یاہو و دیگر افراد نے شرکت کی۔غزہ میں فلسطینیوں کی شہادت کی انکوائری کے حق میںووٹ دینے پر اسرائیل کی وزارت خارجہ میں سپین‘ سلووینیا اور بلجیم کے سفیروں کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔