غزہ(آئی این پی)زیر محاصرہ غزہ کی حماس انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان عارضی فائر بندی طے پا گئی ہے جب کہ دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ یہ ایسی کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے فائر بندی کی اطلاعات جھوٹ اور افواہوں پر مبنی ہیں۔اسرائیل کے چینل 12 ٹیلی ویژن کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ اور مصر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 6 ماہ کے لئے فائر بندی طے پا گئی ہے۔عارضی فائر بندی کے دائرہ کار میں حماس انتظامیہ غزہ کی پٹی پر ہونے والے مظاہروں میں فلسطینیوں کو سرحد سے 300 میٹر دور رکھے گی۔اس کے جواب میں تل ابیب انتظامیہ غزہ کے ماہی گیروں کے لئے شکار کے علاقے کو وسیع کر کے 15 میل کر دے گی اور طبی اور انسانی امداد کو براستہ اسرائیل غزہ جانے کی اجازت دے گی۔ دوسری طرف فلسطینی کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے دو فلسطینیوں اور الحراب اور حسن العویوی مسلسل 50 دن سے صیہونی زندانوں میں انتظامی حراست کیخلاف بطور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے سے حماس رہنما شیخ بن عبدالرزاق سمیت چھ فلسًینی شہری اغوا کرلئے۔