وزیراعظم کے زیراستعمال ہیلی کاپٹرز کے پرزوں پر پنجاب انفراسٹرکچر سیس مستقل ختم کرنے کا مطالبہ

لاہور ( معین اظہر سے ) وزیر اعظم کے زیر استعمال ہیلی کاپٹروں کے کے سپئر پارٹس پر عائد پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس مستقل بنیادوں پر ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے کابینہ ڈویژن نے راولپنڈی میں تعینات ریونیو کمشنر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 6 ایوی ایشن سکوراڈن جو ملک کے وی وی ائی پیز کو سروسز فراہم کرتا ہے ۔ وزیر اعظٖم کی منظوری سے ریکوری اینڈ ریسکیو مشن کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کر تا ہے ان ہیلی کاپٹروں کو چونکہ کمرشل استعمال نہیں کیا جارہا ہے اسلئے جو منگوائے جاتے ہیں ان پر حکومت پنجاب کی طرف سے سیس ختم کیا جائے۔ ڈویلپمنٹ سیس ایکٹ کے صورت میں 2015 ، یکم جولائی سے لاگو کیا تھا جس وقت یہ لاگو کیا گیا تھا اس کے بعد پہلے ڈیفنس بجٹ ، اقوام کیخلاف کے اداروں، ڈپلومیٹک اینڈ کونسلر ایکٹ 1972 کے تحت جو سامان آئے گا اس پر ٹیکس لاگو نہیں ہو گا تاہم اب کابینہ ڈویژن نے جو خط جاری کیا ہے اس میں کمشنر راولپنڈی کو کہا ہے کہ چونکہ ٹیکس کی وجہ سے متعدد بار پارٹس لیٹ ہو جاتے ہیں ……… نان کمرشل فلائیٹ ہیں اسلئے پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس سے تمام پارٹس کو مستقل بنیادوں کو مستشنی کیا جائے ۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی نے وزیر اعلی کو کہا ہے اس ٹیکس کی چھوٹ مستقل بنیادوں طے کرنا صرف حکومت پنجاب کا استحقاق ہے اسلئے ٹیکس سے مستقل چھوٹ کا فیصلہ وزیر اعلی پنجاب کریں ۔ تاہم چیرمین ریونیو اتھارٹی نے رپورٹ میں کہا ہے کہ ابینہ ڈویژن نے جو لیٹر لکھا ہے ا س کا جائزہ لے کر ان کا موقف ٹھیک ہے کابینہ ڈویژن کے 6 ایویشن سکوارڈن کے سامان کو مستقل بنیادوں پر ٹیکس کی چھوٹ دے دی جائے ۔ واضح رہے کہ تقریبا ایک ماہ قبل انٹیلی جنس بیورو نے اپنے آلات پر بھی چھوٹ کا مطالبہ کیا تھا جس کی منظوری بھی دے دی گئی تھی ۔

ای پیپر دی نیشن