اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز طلبی پر نیب میںپیش نہ ہوئے شاہد خاقان عباسی پر وزارت پٹرولیم میں غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے نیب حکام کے مطابق کیس میں تاخیری حربے اختیار کئے جا رہے ہیں دوران وزارت شاہ خاقان عباسی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا وزارت پٹرولیم نے قوانین کی خلاف ورزی کی شیخ عمران عمران الحق کو ماہانہ 56 لاکھ تنخواہ پر غیر قانونی ایم ڈی پی ایس او تعینات کیا ۔ شاہد خاقان عباسی کو 7 انکوائریز میں سوالنامہ سے دیئے گئے پہلی انکوائری بھاری تنخواہوں پر پی ایس او میں افسران کی بھرتیوں سے متعلق ہے دوسری انکوائری اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے ساتھ معاہدوں سے متعلق ہے تیسری انکوائری او جی ڈی سی ایل میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ہے پانچویں انکوائری بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری سے متعلق ہے چھٹی انکوائری ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکوں کے متعلق ہے ساتویں انکوائری قطر سے مہنگے داموں ایل این جی کی درآمد سے متعلق ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے نیب کراچی کو 16 مئی کو خط لکھا ہے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مئی کو طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس 31 مئی تک جاری رہے گا۔ بحیثیت رکن قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کروں گا۔ پیشی کی تاریخ 31 مئی کے بعد کسی بھی دن رکھنے کی درخواست ہے۔ بھجوایا گیا سوالنامہ مکمل کرکے 21 مئی تک بھجوا دیا جائے گا۔ کسی بھی سوال کا جواب دینے کے لئے دستیاب ہوں۔