بااثر مافیا نے بیوہ سے چھت چھین لی، کڑکتی دھوپ میں بسیرا

بورے والا(نامہ نگار) نواحی آبادی 443(ای بی) بھٹو کالونی کے رہائشی محنت کش شفیع محمد کی وفات کے بعد اسکے بیوی بچے جو کہ عارضی طور پر نواحی گائوں 283(ای بی) میں رہائش پزیر تھے قبضہ مافیا نے نواحی گائوں 443(ای بی) بھٹو کالونی میں اپنی دوکنال 8 مرلہ ملکیتی اراضی پر سر چھپانے کیلئے مکان کی تعمیر شروع کی تو اسے گائوں کے بااثر شخص مبارک علی نے 15 پر اطلاع کر کے پولیس بلوا لی پولیس نے مجھے پکڑ کر تھانے لے جاکر بند کردیا جس پر اہل دیہہ نے مداخلت کر کے مجھے رہائی دلوائی مبارک علی نے جعل سازی سے انکی ملکیتی اراضی کی تقسیم محکمہ مال کی مبینہ ملی بھگت سے مشترکہ کھیوٹ کی آڑ میں اپنی ملکیت کا دعویٰ کر کے انکو مکان کی تعمیر سے روک دیا جس پر میں اور میرے معصوم بچے جنکے پاس سر چھپانے کی کوئی جگہ نہ تھی کھلے آسمان تلے گھر کا سامان رکھ کر کڑی دھوپ میں رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں گزشتہ دنوں شدید بارشوں کے دوران ہم نے عارضی طور پر سر چھپانے کیلئے زمین میں خندق کھود کر اسکے اوپر جھونپڑی بنائی تو بااثر قبضہ مافیا نے وہ جھونپڑی بھی گرا دی بیوہ خاتون پروین اخترنے میڈیا کو بتایا کہ اسکے خاوند نے اپنی زندگی میں یہ دوکنال 8 مرلہ اراضی خرید کر رکھی ہوئی تھی لیکن اب مبارک علی جسکی زمین دوسری جگہ ہے لیکن اس نے دھوکہ دہی سے محکمہ مال کو تقسیم کی درخواست دیکر یکطرفہ طور پر ہماری زمین کی تقسیم اپنے نام منتقل کروا لی جس میں اسکا قریبی رشتہ دار پٹواری رحمت علی بھی ملوث تھا جس نے یہ جعل سازی کروائی ہے اب ہم نے اس جعلی تقسیم کے خلاف ڈی سی وہاڑی کو درخواست دیدی ہے لیکن ابھی تک ہماری درخواست پر کوئی انکوائری شروع نہیں ہوئی ‘ مبارک علی نے ہمارے لئے زمین تنگ کردی ہے اہل علاقہ نے بھی میڈیا کو بتایا کہ یہ جگہ بیوہ اور اسکے یتیم بچوں کی ملکیت ہے مبارک علی کی زمین کہیں اور ہے وہ ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کررہا ہے متاثرہ خاندان نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈی سی وہاڑی سے انصاف کے حصول کا مطالبہ کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن