اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) عیدالفطر کی آمد کے پیشِ نظر تجارتی مراکز میں رنگا رنگ چوڑیوں، کنگنوں، مہندی، مصنوعی زیورات، اور بنائو سنگھار کی اشیاء کی خریداری زور پکڑ گئی، یہ سلسلہ چاند رات تک جاری رہے گا۔ عید ہو یا شادی بیاہ و دیگر خوشی کے تہوار خواتین کی یہ خوشیاں چوڑی، مہندی اور بنائو سنگھار کے بغیر مکمل نہیں ہوتیں۔ کوئی بیوٹی پارلر کا رخ کرتی ہیں تو کوئی سکھی سہیلیوں اور تایا، چچا، پھوپھی، خالہ، ماموں زادیوں کے ہمراہ مہندی کے ڈیزائن بنا کر مہندی لگانے کا تبادلہ کرتی ہیں۔ جڑواں شہروں راولپنڈی، اسلام آباد میں بھی عید کے پرمسرت موقع پر کورونا وائرس سے بچائو کی تدابیر کے ساتھ ان تمام خواہشات کی تکمیل کیلئے انتظامیہ نے محدود خریداری کی اجازتِ دے رکھی ہے لیکن لگتا ہے کہ عید کے شور میں لوگ کورونا کو بھول چکے ہیں اور طے شدہ ایس او پیز کی خلاف ورزیاں شروع کر دی ہیں۔ چوڑی، مہندی کے سٹالوں پر رش بڑھ گیا ہے اور عید قریب آنے کے ساتھ ساتھ عید خریداری میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔