ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی وزارتِ داخلہ نے دکانوں کے اندر اور باہر کرونا وائرس کے تعلق سے عائد کردہ پابندیوں اور حفاظتی احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والے تارکینِ وطن مکینوں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ دوبارہ مملکت میں داخل بھی نہیں ہوسکیں گے۔وزارت داخلہ نے تجارتی دکانوں کے اندر اور باہر جمگھٹا لگانے والے گاہکوں اور ملازمین کے لیے نئے جرمانوں اور دیگر سزاؤں کا اعلان کیا ہے۔ ان کی تفصیل حسب ذیل ہے۔پہلی مرتبہ خلاف ورزی کا ارتکاب: اگر کسی تجارتی ادارے ، دکان وغیرہ کے اندر مقررہ حد سے زیادہ تعداد میں افراد موجود پائے گئے تو ہر زاید فرد پر 5000 سعودی ریال (1331 ڈالر) جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔اس خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ جرمانہ ایک لاکھ ریال (26619 ڈالر) ہوگا۔دوسری مرتبہ خلاف ورزی کا ارتکاب‘ اگر کسی ادارے میں دوسری مرتبہ مقررہ حد سے زیادہ تعداد میں افراد پائے گئے تو دکان یا شاپنگ مال میں موجود ہر زاید فرد پر 10 ہزار ریال (2662 ڈالر فی کس) جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔تیسری مرتبہ خلاف ورزی کا ارتکاب‘ اگر کوئی دکان یا تجارتی ادارہ تیسری مرتبہ خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اس کو دْگنا جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور اس کے ذمے دار فرد کا معاملہ مزید قانونی کارروائی کے لیے سرکاری استغاثہ کو بھیج دیا جائے گا۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اگر نجی شعبے کا کوئی ادارہ پہلی مرتبہ خلاف ورزی کا اعادہ کرے گا تو اس کو تین ماہ کے لیے بند کردیا جائے گا۔اگر کوئی ادارہ خلاف ورزی کا دوسری مرتبہ اعادہ کرے گا تو اس کو چھے ماہ کے لیے بند کردیا جائے گا۔وزارت داخلہ نے مزید کہا ہے کہ ’’اگر خلاف ورزی کا مرتکب سعودی عرب کا مقیم ہوگا تو اس کو ملک بدر کردیا جائے گا اور ایسے سزا یافتہ شخص پر ہمیشہ کے لیے سعودی عرب میں دوبارہ داخلے پر پابندی عاید کردی جائے گی۔
دکانوں میں کروناپابندیوں کی خلاف ورزی پرتارکینِ وطن کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ
May 22, 2020