پاکستان میں موبائل فون اور پارٹس بنانے کی پالیسی منظور

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے موبائل ڈیوائس مینو فیکچرنگ پالیسی کی منظوری دے دی، اس کا مقصد مقامی طور پر موبائل فون کی تیاری میں مدد دینا ہے، اس کا ایک اور ہدف مقامی طور پر موبائل فون کے پارٹس بھی تیار کرنا ہے۔ اس پالیسی سے جو پارٹس بنیں گے وہ تمام ہینڈ سیٹس میں استعمال ہو سکیں گے۔ اس سے پیکنگ اور پلاسٹک کی صنعت کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ اس پالیسی کے تحت پی ٹی اے سے منظور شدہ مینو فیکچرر کو ایس کے ڈی اور سی کے ڈی حالت میں درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی معاف ہو گی۔350 ڈالر تک ایس کے ڈی اور سی کے ڈی مینو فیکچرز کو فکسڈ انکم ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔351 سے500 ڈالر تک فکسڈ انکم ٹیکس 2 ہزار روپے اور500 ڈالر میں سے بالا قیمت کے حامل پر فکسڈ انکم ٹیکس میں6300 روپے کا اضافہ کر دیا گیا۔ پی ٹی اے ہینڈ سیٹ مینو فیکچرنگ کی اجازت دے گی۔ اس سے امپورٹ کے مرحلہ پر مس ڈیکلریشن کا خاتمہ ہو گا۔ موبائل فون کی برآمد پر3 فیصد آر اینڈ ڈی الائونس بھی ملے گا۔ ڈومیسٹک سیلز پر 4 فی صد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی معاف ہو گا۔ مقامی صنعت پارٹس کی مقامی تیاری کو یقینی بنائے گی۔ اجلاس میں کاٹن کی انٹروینشن پرائس کے بارے میں بات چیت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کاٹن کے کاشتکاروں کی مسلسل مدد کی جانا چاہئے، تاہم یہ براہ راست سبسڈی کی صورت میں ہونا چاہئے۔ ای سی سی نے ہدایت کی کہ ملک میں کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لئے تجویز پیش کرے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ چونکہ یہ معاملہ وفاقی نوعیت کا نہیں ہے اس وزارت فوڈ صوبائی حکومتوں کو انگیج کرے اور ایسے اقدامات کئے جائیں جن سے کاشتکاروں کو بہتر پرائس مل سکے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...