کراچی‘ لاہور ( نیٹ نیوز‘ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے اومنی گروپ کو چینی پر سبسڈی دینے کا الزام مسترد کر دیا۔ اپنے بیان میں مرتضی وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2028-2019ء اور 2020 ء میں کسی شوگر مل کو کوئی سبسڈی نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ آخری سبسڈی دسمبر 2017ء میں دی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کو مراد علی شاہ اور بلاول بھٹو زرداری فوبیا ہو چکا ہے۔ جان بوجھ کر انکوائری کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے۔ تاکہ ذمہ داران کی نشاہدی نہ ہو۔ پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بیان میں کہا ہے کہ ثابت ہوگیا پی ٹی آئی حکومت نے شوگر ملز مالکان کو غیرقانونی سبسڈی دی۔ پی ٹی آئی کے انتخابی دعووں کے مطابق آج بہت سارے استعفے آ جانا چاہئے تھے۔ شوگر رپورٹ میں سبسڈی کی منظوری دینے والے تمام عہدیداروں کو بے نقاب کیا جانا چاہئے تھا۔ رپورٹ میں وفاقی حکومت اور ای سی سی کے ارکان پر کوئی ذمے داری فکس نہیں کی گئی۔ پی ٹی آئی کے دور میں ملز مالکان 100 ارب روپے کا ٹیکہ لگا گئے۔ یہ انکوائری صرف پنجاب حکومت کی طرف سے دی گئی۔ سبسڈی پنجاب نے دی تھی۔ انکوائری میں سندھ کو گھسیٹنے کی کوشش انتقام کے سوا کچھ نہیں۔ عثمان بزدار نے کیسے یہ سبسڈی دی۔ ان کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا گیا۔ جہانگیر ترین اور مونس الہیٰ کے مقابلے میں خسرو بختیارکو بچایا جا رہا ہے۔ خسرو بختیار بھائی کے کاروبار کے ذمے دار نہیں لیکن آصف زرداری اومنی گروپ کے ذمے دار ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کا نام لینا اور بزدارکا نام نہ لینا انتقام کے سوا کچھ بھی نہیں۔