عادم آدمی کو ریلیف دیا جائے، سابق ادوار میںحقداروں کا حق مارا گیا: عثمان بزدار

لاہور (نیوز رپورٹر)وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس میں آئندہ مالی سال 2020-21 کے بجٹ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام 2020-21 ء کا جائزہ لیا گیا۔ عثمان بزدار نے کرونا وبا کے باعث انتہائی غیر معمولی حالات کا سامنا ہے۔ موجودہ صورتحال کے تناظر میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترجیحات کو فوکس کرنا ضروری ہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے بھی صحت اور دیگر سماجی شعبوں کو اہمیت دی جائے گی۔ عثمان بزدارنے آئندہ مالی سال میں غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکموں کوسخت فنانشل ڈسپلن کی پالیسی پر کاربند رہنا ہو گا۔ ہر سطح پراخراجات کو کنٹرول کر کے کفایت شعاری کو فروغ دیا جائے۔ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے کے لئے جامع پروگرام وضع کیا جائے۔ حالات مشکل ضرور ہیں لیکن ہم نے کمزور طبقوں کا تحفظ کرنا ہے۔ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مستحق خاندانوں کی مالی معاونت کا سب سے بڑا پروگرام ہماری حکومت نے دیا ہے ۔وزیراعلیٰ پنجاب انصاف امداد پیکیج اوراحساس پروگرام کے تحت 6لاکھ56ہزار سے زائد مستحق خاندانوں میں 12ہزار روپے فی خاندان مالی امداد فراہم کی جاچکی ہے اوراب تک 7ارب87کروڑ روپے کی رقم مستحقین میں تقسیم کرچکے ہیں ۔وزیراعلیٰ آفس میں رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا شہیدکے ایصال ثواب کیلئے خصوصی دعائیہ تقریب میں عثمان بزدارنے بھی شرکت کی۔ عثمان بزدار نے گوجرانوالہ میںایک انسٹی ٹیوٹ کو شاہین رضا شہید سے منسوب کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شاہین رضا شہید نے ہر موقع پر پارٹی کی بھر پور نمائندگی کی۔صوبائی پارلیمانی پارٹی شاہین رضا شہید کی سیاسی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔عثمان بزدارنے عیدالفطر کے موقع پر قیدیوں کیلئے خصوصی معافی کا اعلان کیا ہے ۔ وزیراعلیٰ محکمہ داخلہ پنجاب نے قیدیوں کی سزاؤں میںمعافی کا نوٹیفکیشن جاری کردیاہے۔ تقریباًایک ہزار قیدیوں کی سزائیں معاف ہوںگی ۔انسداد دہشتگردی اورملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں کے علاوہ6ماہ سے کم سزا والے قیدی سی آر پی سی کی دفعہ 401کے تحت سزا ئوںمیںمعافی کے حقدار ہوںگے۔75فیصد سے زائد سزا کاٹنے والی قیدی خواتین جن کوماضی میںسزا نہ ملی ہوان کو بھی سزاؤں میں معافی ملے گی جبکہ ایک سال قید یا کم سز ا کے تحت جیلوں میں بند خواتین اوربچوں کی سزائیں بھی معاف کردی جائیں گی۔جرمانے اوردیت وغیرہ اداکرنے کی استطاعت نہ رکھنے والے ایسے قیدی جو اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں انکی سزائیں بھی معاف کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے پاکستان پریزن رولز1978کی شق216کے تحت قیدیوں کی سزاؤں میں 60دن کی خصوصی معافی کا اعلان کیا ہے۔دفعہ 302،394،395،396،364A اور365Aکے تحت سزا کاٹنے والے قیدیوں کویہ معافی نہیں ملے گی۔منشیات اورسمگلنگ کے جرم میں قید قیدیوں کو معافی نہیںدے جائے گی۔حدود آرڈیننس کے تحت سزا کاٹنے والے قیدیوں کو بھی معافی نہیں ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن