چین پاکستان اقتصادی راہداری انقلابی منصوبہ ہے.دفترخارجہ

پاکستان نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری انقلابی منصوبہ ہے جس سے ملکی ترقی میں واضح تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے آج ایک بیان میں واضح کیا کہ سی پیک کے منصوبوں سے متعلق حکومتی قرضے ہمارے مجموعی قرضوں کے دس فیصد سے بھی کم ہیں۔اس کے علاوہ چین سے لئے گئے قرضوں کی ادائیگی کی مدت بیس سال اور ان پر شرح سود دو اشاریہ تین چار فیصد ہے اور اگر گرانٹس کو شامل کیا جائے تو سرح سود کم ہو کر تقریباً دو فیصد تک رہ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سی پیک سے متعلق قرضوں کے حوالے سے بعض تجزیہ کاروں اور حکومتی عہدیداروں کی جانب سے کئے گئے دعوے حقائق کے برعکس ہیں۔عائشہ فاروقی نے کہا کہ سی پیک ایک خطہ ایک سڑ ک منصوبے کا اہم منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی اقتصادی روابط کو فروغ دینے سے خطے بھر میں کثیر جہتی ترقی کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری طویل مدتی منصوبہ ہے جس سے پاکستان کو توانائی بنیادی ڈھانچے اور صنعتی ترقی سمیت روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین سدا بہار دوست اور مضبوط تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملک باہمی احترام مفادات اور مشترکہ تعاون ترقی کے اصولوں کے تحت خطے میں امن و استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان اور چین نے باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کے مختلف طریقوں پر غور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک ان معاملات کے حل کیلئے ایک دوسرے سے باقاعدگی سے رابطے میں ہیں۔

ای پیپر دی نیشن