حریت رہنمائوں کی برسی پر مکمل ہڑتاؒؒل کرفیو،نماز جمعہ نہ پڑھنے دی

 سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں ہفتہ شہادت کے سلسلے میں جمعہ کو مکمل ہڑتال‘ کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا جبکہ کئی مقامات پر احتجاجی  مظاہرے  اور تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس  نے ممتاز کشمیری حریت پسند رہنمائوں خواجہ عبدالغنی لون، میر واعظ مولوی محمد فاروق اور شہدائے حول کی برسی  کے موقع پر مکمل ہڑتال کی اپیل کی تھی۔ بھارتی حکام نے مارچ روکنے کے لیے کرونا ایس او پیز کے نام پر سخت پابندیاں اور کرفیو نافذ کر دیا۔ کسی کو بھی علاقے کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف اور پاکستان میں جمعہ کے روز ممتاز کشمیری حریت پسند رہنمائوں خواجہ عبدالغنی لون، میرواعظ مولوی محمد فاروق اور شہدائے حول کی برسی عقیدت  واحترام سے منائی گئی۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، پیپلز کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ، جموں کشمیر سول سوسائٹی فورم نے میرواعظ مولوی محمد فاروق اور خواجہ عبدالغنی لون کی برسیوں پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ محبوبہ مفتی نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دونوں رہنمائوں کو سیاسی اور سماجی انصاف کے لئے ریاست کی جدوجہد کی مشعل قرار دے دیا۔ ایک بیان میں پی ڈی پی صدر نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے پرامن جدوجہد میں میر واعظ اور خواجہ عبدالغنی لون کے کردار کی تعریف کی۔ دوسری جانب بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ڈی ایس پی  دیویندر سنگھ سمیت کل 6  سرکاری ملازمین کو بھارتی سلامتی  کا دشمن قرار دے کر ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ کی طرف سے عائد سخت پابندیوں کے باعث سرینگر کی تاریخی جامع مسجد سمیت دیگر مساجد درگاہوں اور امام بارگاہوں میں نماز جمعہ ادا نہیں کی جا سکی۔ 

ای پیپر دی نیشن