گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے گوجرانوالہ اجمل سندھو نے کہا ہے کہ 900مفرور انسانی سمگلرز کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیںمطلوب اشتہاری انسانی اسمگلر مجرمان 450 جو کہ بیرون ملکوں میں بیٹھ کر اپنا نٹ ورک چلا رہے ہیں ان کی لسٹیں تیار کرلی گئیں،انکے شناختی کارڈ کینسل کرنے کا فیصلہ کرلیا ایس ایچ او ایف آئی اے سرفراز ملہی کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دیدیںصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کو مطلوب ملزموں کی گرفتاریوں کیلئے ڈیٹا سے بھی مدد لی جائے گی۔ملزموںکے دوستوں اور رشتے داروں سے بھی پوچھ کچھ کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے 2 سالوں کے دوران سائلین کی طرف سے دی جانے والی 2200درخواستوں میں سے 1300درخواستوں کو نمٹا دیا ایف آئی اے سرکل میں رواں سال کے دوران 500سے زائد انکوائریاں چل رہی ہیں جبکہ 470 سے زائد ویریفکیشن کی درخواستیں بھی چل رہی ہیں۔کرونا وائرس کے باعث ایف آئی اے رواں سال کے دوران صرف 50 کے قریب مقدمات کا اندراج کرسکی۔رابطہ کرنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے اجمل سندھو کا کہنا تھا کہ 2018 میں لاگو ہونے والے قانون کے مطابق بیرون ملکوں سے ڈی پورٹ ہونے والے ملزموں کی مرضی کے مطابق اب تفتیش ہوگی۔اس سے قبل ڈی پورٹ ہونے والے ملزموں سے ائیر پورٹ پر حراست میں لیکر تفتیش کی جاتی تھی اور ایجنٹوں کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جاتی تھی لیکن صورتحال مختلف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 2 سالوں کے دوران انسانی اسمگلروں سے کروڑوں روپے ریکور کرکے متاثرین کو دئیے گئے ۔