کراچی(نیوز رپورٹر)جامعہ غوثیہ طفیلیہ کے بانی مہتمم علامہ فیض قادری،ابرار الحسن،محمد حسن ،مفتی غلام غوث گولڑوی نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس وقت فلسطین کے مظلوم عوام کے گھروں ،گلیوںاور محلوں میں کہرام برپا ہے بچے بوڑھے خواتین اور جوان اسرائیلی مظالم کا شکار ہو رہے ہیں اور موجودہ صورت حال گذشتہ دہائیوں کی کشیدگیوں اور جنگوں کی نسبت اس بار زیادہ ہولناک و خطرناک ہوچکی ہیں ماہ رمضان سے جاری اسرائیلی پر تشدد کاروائیوں کے نتیجے میں اس وقت تک400سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے جبکہ پر تشد د کاروائیوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اسرائیل حملے کرکے جب تھک جاتا ہے تو نام نہاد ممالک جنگ بندی کی بین بجانے لگتے ہیں یہ بات اسی طرح ہے کہ نیا جال لائے پرانے شکاری لہذا مسلم امہ ایسی جنگ بندیوں کو یکسر مسترد کرتی ہے اور اقوام متحدہ ،او آئی سی اور دیگر امن کا راگ الاپنے والے اداروں سے پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ فلسطین میں وحشیانہ بمباری سے جو تباہ کاریاں ہوئی 400کے قریب خواتین بچے اور جوان شہید ہوچکے جبکہ ہزاروں زخمی ہیں ایسی صورت حال میں اسرائیل کو مربوط انداز میں جواب دینے کی ضرورت ہے یہ وقت اسرائیل کی مذمت کرنے کے بجائے مرمت کرنے کا وقت ہے جسمیں دیر نہیں ہونی چاہیے اور اس وقت مسلم ممالک کی اتحادی فوج اور ان کے سپہ سالار راحیل شریف پر مسلم امہ کی نظریں لگی ہیں کہ وہ بیت المقدس کی حفاظت کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں علامہ فیض قادری،ابرار الحسن،مفتی غلام غوث گولڑوی نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں کے نتیجے میں انفراسٹراکچر تباہ ہوکر رہ گیا۔