لاہور (نیوز رپورٹر ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے گزشتہ چار سالوں میں سی پیک کے گیٹ وے گوادر کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ بندرگاہ پر کام نا ہونے کی وجہ سے اس کی گہرائی 18 میٹر سے کم ہو کر 11 میٹر رہ گئی ہے جس کی وجہ سے اب کوئی بڑا جہاز لنگر انداز نہیں ہو سکتا، چھوٹی چھوٹی لانچوں کے طرز کے جہاز ہی وہاں لنگر انداز ہو رہے ہیں یہ سی پیک کے خلاف مجرمانہ غفلت تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اور گوادر کو اس لیے نظر انداز کیا گیا کہ سابقہ وفاقی حکومت پرچون کی سطح سکیموں پر توجہ دے رہی تھی۔ بڑے منصوبوں کے لیے فنڈز ہی دستیاب نہیں تھے۔ اب ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ترقیاتی بجٹ کی صفائی کریں اور کلیدی شعبوں کو فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں۔ دنیا میں کوئی بھی ملک سیاسی بے یقینی کے ساتھ ترقی نہیں کر سکتا، پاکستان کی ترقی کے لیے سب سے اہم شعبہ ہماری یونیورسٹیز، ریسرچ کے شعبے اور طالب علموں کی تعلیم و تربیت ہے اس لیے اگلے ترقیاتی بجٹ کے اندر ان شعبوں کے لیے زیادہ فنڈز مختص کریں گے۔ ملک کو اس وقت معیشت سے بڑا خطرہ پولرائزیشن ہے جو پیدا کی جا رہی ہے، اختلاف رکھنے کا سب کو حق ہے تاہم اس ملک کو اس راستے پر نہیں ڈالنا چاہیے کہ جس سے ایک دوسرے کے دست وگریباں ہوں اور اس کے بعد کسی دشمن کو ہمارے ساتھ دشمنی کی ضرورت نا پڑے۔ قبل ازیں احسن اقبال نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں وائس چانسلر اصغر زیدی نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی کو تفصیلی بریفنگ اور نئے پروجیکٹس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔