لاہور ( اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ڈاکٹر محمود ایاز کی درخواست پر ڈائریکٹر جنرل پنجاب ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی ڈاکٹر اسد اسلم کے تقرر کو کالعدم قرار دے دیا، عدالت نے وزیراعلی پنجاب کو پندرہ دنوں میں میرٹ کے مطابق نئی تعیناتی کرنے کی ہدایت کر دی۔ 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو ڈی جی تعینات کرتے وقت جواز فراہم نہیں کیا گیا، انتظامی عہدوں پر میرٹ پر تعیناتی کے حوالے سے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔ مانیٹرنگ اتھارٹی نے تعلیم، انٹرویو، تحریری ٹیسٹ کی بنیاد پر میرٹ لسٹ مرتب کی، وزیر اعلیٰ نے پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار کو نظر انداز کر کے دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو ڈی جی تعینات کیا۔ وزیر اعلیٰ نے میرٹ لسٹ کو نظر انداز کرنے کی وجوہات بھی بیان نہیں کیں۔ درخواست گزار محمود ایاز کے وکیل احسن بھون نے دلائل دیئے،حکومت نے میرٹ سے ہٹ کر ڈی جی پی ہوٹا کی تعیناتی کی، درخواست گزار نے مئوقف اپنایا کہ سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے میرٹ لسٹ کو نظر انداز کر کے پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم کو تعینات کیا، ڈاکٹر اسد اسلم کی میرٹ کے برعکس تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے۔
تعینات، کالعدم