اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے ضلع شیرانی میں شیر گلی کے قریب دیودار کے جنگل میں 18 مئی کو آگ شروع ہوئی اور اب تک جاری ہے۔ بلوچستان پی ڈی ایم اے میںاین ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر کے امدادی کوششوں اور آگ بجھانے کی منظم کو شش میںمصرووف ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوج اور ایف سی بلوچستان کی طرف سے کافی مدد فراہم کی جا رہی ہے، آگ زیادہ دس ہزار فٹ بلندتر پہاڑی چوٹیوں پر لگی ہوئی ہے اور آبادی کے مراکز سے دور ہے لیکن گرم موسم، خطوں کی ناقابل رسائی نوعیت اور خشک ہواؤں کی وجہ سے اس کی پھیلاؤ ہوتا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور لیویز کے ساتھ ایک ایف سی ونگ اور 2 آرمی ہیلی کاپٹر آگ بجھانے اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ایک ہیلی کاپٹر پانی گرانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور دوسرا فائر بال اور آگ بجھانے والے کیمیکلز کو آگ پر گرانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے ایف سی بلوچستان کے ذریعے 400 فائر بالز، 200 فائر سوٹ، کمبل، خیمے، چٹائیاں اور آگ بجھانے کا سامان فراہم کیا گیا ہے۔ فوج نے امدادی سامان بھی لاہور سے ژوب روانہ کیا ہے۔ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور وفاقی وزیر ہائوسنگ مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ ضلع شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت کی خصوصی کوششوں سے ایران نے جہاز فراہم کر دیا ہے جو جلد شیرانی میں آپریشن شروع کردے گا، پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے مکمل طور پر الرٹ ہیں اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ شیرانی میں پی ڈی ایم اے نے امدادی کیمپ قائم کیا ہے۔ وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوہ سلیمان رینج میں لگی آگ بچانے کے دوران شہید ہونے والے تین افراد کے لواحقین کے لیے دس لاکھ جبکہ زخمیوں کے لیے پانچ لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا اور وفاقی حکومت بھی شہدا اور زخمیوں کے لیے امداد کا اعلان کرینگے۔ این ڈی ایم اے‘ پی ڈی ایم اے آگ بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فوج اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ ہیڈ کوارٹرز 12 کور پی ڈی ایم اے سے قریبی رابطے میں ہے۔ ایف سی نے دس خاندانوں کو میڈیکل سنٹر منتقل کیا۔ مقامی انتظامیہ‘ لیویز کے ساتھ ایف سی ونگ‘ دو آرمی ہیلی کاپٹرز امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ایک ہیلی کاپٹر پانی گرانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
شیرانی آگ