اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ نئی فوجی عدالتیں نہیں بنائی جا رہی ہیں۔ پہلے سے موجود قانون کے تحت آرمی تنصیبات پر حملوں کے خلاف مقدمات چلیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے کیس آرمی ایکٹ کے تحت چلیں گے۔ سول تنصیبات پر حملے انسداد دہشت گردی کے زمرے میں آتے ہیں، اس معاملے میں امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا۔ پاکستان میں یہ قانون 1952ءسے چلا آ رہا ہے۔ عمران خان کئی ماہ سے حمایتیوں کی ذہن سازی کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے9 مئی کے واقعات کو پاکستان کی مسلح افواج کیلئے امریکہ کے نائن الیون کے واقعہ کی طرح انتہائی سنگین، ناقابل برداشت اور ناقابل معافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی تنصیبات اور قابل فخر علامات پر حملہ کرنے والے بلوائیوں کے خلاف شواہد کی بنیاد پر کارروائی کر کے انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی۔ سول علاقوں میں حملہ آور شرپسندوں پر سول عدالتوں میں اور دفاعی اداروں و تنصیبات پر حملے کرنے والوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ یہ نہ تو کوئی انتقام اور نہ ہی سیاست ہے، یہ پا کستان کا سوال ہے، پاکستان کی معیشت میں بتدریج خود کفالت اور استحکام لانے کی راہ پر گامزن ہیں۔ عوام کو ریلیف اور ترقیاتی بجٹ میں اضافہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ عمران خان نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور سی پیک کی تباہی ان کا سب سے بڑا جرم ہے۔
احسن اقبال