کراچی(این این آئی)کراچی میں اپنا میئر لانے کے لیے کسی بھی سیاسی جماعت نے سادہ اکثریت حاصل نہیں کی ہے اس معاملے پر پیپلز پارٹی نے جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔ جماعت اسلامی دوسرے اور پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر ہے تاہم کوئی بھی جماعت تنہا اپنا میئر لانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل نہیں کر سکی اور گزشتہ کئی روز سے اس بارے میں بالخصوص پی پی اور جماعت اسلامی کی جانب سے دعوے اور بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔تاہم اب اس مسئلے کے حل کے لیے پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت سے رابطہ کر لیا ہے اور انہیں پیغام دیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی نظام چلانے کے لیے ضابطہ کار پر اتفاق کر لیا جائے۔ذرائع نے بتایاکہ میئر شپ کا ضابطہ کار طے کرنے کے لیے پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا امکان ہے۔ اس سے قبل 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کے فوری بعد بھی دونوں جماعتوں کی قیادت میں مذاکرات ہوچکے ہیں۔اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ پی پی کا جماعت اسلامی سے رابطہ واضح کرتا ہے کہ میئر شپ پر ہم جماعت اسلامی سے سنجیدہ بات کرنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ اس وقت بلدیاتی الیکشن میں پارٹی پوزیشن کے مطابق پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے تاہم موجودہ اتحادی جماعتوں کی حمایت کے باوجود اسے اپنا میئر لانے کے لیے کم از کم 10 سے زائد ووٹ درکار ہیں۔دوسری جانب عددی اعتبار سے اگر جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی اتحاد کرتے ہیں تو وہ بلا رکاوٹ اپنا میئر لانے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
جماعت اسلامی رابطہ