اسلام آباد(نیٹ نیوز) مودی سرکار نے گھروں کی مسماری کو کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے نیا ہتھکنڈا بنا لیا۔ انسداد دہشتگردی کی کاروائیوں کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں، مودی سرکار نے بلڈوزر سیاست کو مسلمانوں کے خلاف نیا ہتھیار بنا لیا۔ کشمیر میں اب تک ایک لاکھ دس ہزار سے زائد املاک کو مسمار اور نذرِآتش کیا جا چکا ہے۔ گزشتہ 4 سالوں میں 2500 سے زائد گھروں کو مسمار اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔سال 1993 میں بھارتی فوج نے انتقامی کارروائیاں کرتے ہوئے سوپور میں 300 دکانوں اور 100 گھروں کو جلا ڈالا تھا۔صرف 2020 میں فوجی آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے 114 گھروں کو نذرِ آتش کیا ۔
بلڈوزر