لاہور‘ فیصل آباد‘ کراچی‘ پشاور (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ‘ نیوز ایجنسیاں) پولیس نے پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب سمیت 95 مزید افراد کو ضمنی رپورٹ میں نامزد کر دیا ہے۔ دوسری طرف سابق ایم این اے عثمان ترکئی اور صدر کراچی آفتاب صدیقی بھی پی ٹی آئی چھوڑ گئے۔ پولیس نے 9 مئی کو حساس ادرے کے سامنے احتجاج‘ توڑ پھوڑ اور جلاﺅ گھیراﺅ کے واقعات پر ضمنی رپورٹ میں رانا ثناءاللہ کے مخالف الیکشن لڑنے والے سابق ایم این اے چودھری نثار جٹ بھی شامل ہیں جبکہ پی پی 118 سے ندیم آفتاب سندھو کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ گرفتار 70 ملزمان کے 161 کے بیان کے بعد 95 ملزمان کے نام شامل کئے گئے ہیں۔ تھانہ سول لائن میں 300 نامعلوم افراد کے خلاف ایس ایچ او عبدالجبار کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں سرکاری و نجی اداروں پر حملوں، توڑ پھوڑ ، تشدد اور جلاﺅگھیراﺅ میں ملوث گرفتار شرپسندوں کی تعداد 3800 ہوگئی۔ پولیس کے مطابق لاہور سے اب تک 2ہزار کے قریب شر پسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مزید افراد کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور میں رات گئے بھی کارکنوں اور رہنماﺅں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے۔ خیبر پی کے (کے پی) میں 9 اور 10 مئی کے پرتشدد احتجاج سے متعلق دہشت گردی کے 18 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور 809 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے مقدمات میں نامزد ملزمان میں سابق صوبائی وزراءاور سابق اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں۔ پشاور ریجن میں 5، کوہاٹ ریجن میں 4 اور مردان ریجن میں دہشت گری کی 3 ایف آئی آرز درج ہیں۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عثمان ترکئی نے کہا کہ ہم پہلے مسلم لیگی تھے۔ اس کے بعد بھٹو شہید کے ساتھ تھے۔ بعد میں ہم پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے۔ عمران خان کے ساتھ انصاف کی باتیں کرنے کی وجہ سے شامل ہوئے تھے۔ مجھے پی ٹی آئی میں ہونے کے باوجود نظرانداز کیا گیا۔ پرویز خٹک نے مجھے آگے آنے نہیں دیا۔ انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا 9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی کے ساتھ اب آگے نہیں چلیں گے۔ عدالت نے ہمیں بحال بھی کیا تو پی ٹی آئی کی سیٹوں پر نہیں بیٹھوں گا۔ اپنے ویڈیو بیان میں صدر پی ٹی آئی کراچی آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ میں نے سیاست چھوڑ دی ہے اور پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ انہوں نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ آفتاب صدیقی نے گزشتہ دنوں کراچی میں رینجرز کی چوکی جلانے والے باپ بیٹے سے بھی لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔