اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فلم واحد صنعت ہے جو ٹیکس فری ہے، سکرین ٹورزم دنیا میں بیانیہ پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے، ہمیں پروڈکشن میں اپنے شاندار ماضی کو شاندار حال میں تبدیل کرنا ہوگا، حکومت فن کاروں کیلئے بنیادی ڈھانچہ اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو یہاں پی ٹی وی اکیڈمی میں نیشنل فلم پروڈکشن انسٹیٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات سہیل علی خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفاقی وزیر مریم اورنگزیب نے انسٹی ٹیوٹ کی تختی کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر دعا بھی کرائی گئی۔ اپنے خطاب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہوئی کہ سیکرٹری اطلاعات کی رہنمائی میں وزیراعظم کے وژن کے مطابق قومی ورثہ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے پی ٹی وی کے شاندار ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے سٹوڈیوز کوقومی ورثہ قراردینا چاہئے۔ انہوں نے فلم انسٹی ٹیوٹ کے قیام پر پی ٹی وی فلم اکیڈمی اور پی ٹی وی کے ملازمین کو مبارکباد دی اورکہا کہ پی ٹی وی نے ملک میں براڈکاسٹنگ کی بنیاد رکھی ہے، نجی ٹی وی چینل نے بھی فلم سازی کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے فلم سازی کا شعبہ ایک خاص طبقے یعنی ایلیٹ کلاس تک محدود ہے اور عام فلم ساز چاہے جتنا باصلاحیت کیوں نہ ہو، کو فلم سازی میں بہت سی مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے۔ اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے 2017میں پاکستا نی فلم پالیسی کی بنیاد رکھی گئی جس کی منظوری وفاقی کابینہ نے 2018میں دی تھی۔ اس فلم پالیسی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، اس کا وژن صرف فلم کو تقویت دینا نہیں بلکہ سکرین ٹورزم کے ذریعے ملک کے بیانیہ اور تشخص کو بھی اجاگر کرنا ہے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑی، اسے عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں فلمی صنعت 60، 70 اور 80کی دہائیوں میں عروج پر تھی جو آہستہ آہستہ زوال کا شکار ہوتی گئی۔ سینما ہال شادی ہالوں، سی این جی سٹیشنوں اور پٹرول پمپوں میں تبدیل ہوگئے جو فلم انڈسٹری کے مزید زوال کا باعث بنے۔ انہوں نے کہا کہ 2005-2006میں فلمی صنعت کی دوبارہ بحالی کا آغاز ہوا تاہم اس کی رفتار سست تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قطر، چین، ترکی، سعودی عرب، ایران اور دیگر ممالک نے فلم سازی کے شعبہ میں بے پناہ ترقی کی، ہم نے ان ممالک کے تجربات کی روشنی میں اپنی فلم پالیسی بنائی جس کا مقصد سینما ہاﺅسز کی بحالی تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واحد صنعت ہے جو ٹیکس فری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے شعبہ کو انڈسٹری کا درجہ اس لئے دیا گیا تاکہ نوجوان آبادی کو اس شعبہ میں آنے کا موقع مل سکے۔ ایسے نوجوانوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم مولا جٹ سمیت پاکستان کی دیگر فلموں نے بہترین کاروبار کیا، سکرین ٹورزم کے ذریعے پاکستان نے عالمی سطح پر اپنا بیانیہ پہنچایا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پوری دنیا میں سکرین ٹورزم کے ذریعے پاکستان کابیانیہ پہنچانا، سنیما ہاﺅسز و فلمی صنعت کی بحالی، نوجوانوں کو اس کے ساتھ منسلک کرنا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا پاکستان فلم پالیسی کے بنیادی نکات ہیں اور اسی وژن کے تحت پاکستان فلم انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نجی میڈیا ہاﺅسز کا سارا بنیادی ڈھانچہ اگر اکٹھا کیا جائے تو پی ٹی وی اور ریڈیوپاکستان جیسا بڑا بنیادی ڈھانچہ کسی کے پاس نہیں ہوگا۔
مریم اورنگزیب