لاہور( نامہ نگار )محکمہ ایکسائز،ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول لاہور کی موٹر برانچ کے ڈیلیوری سیکشن میں کرپشن ورشوت کی شکایات مےں اضافہ ہوگےا ہے ۔ڈائرےکٹر محمد آصف نے شکاےات پر سپروائزر فاطمہ کےخلاف ا نکوائری کےلئے2 رکنی کمیٹی تشکیل دےدی۔ شہری رضوان گورایہ نے موٹر برانچ کے ڈیلیوری سیکشن کی سپروائزر فاطمہ کےخلاف ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو درخواست دےدی جس میں الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ ڈیلیوری سیکشن کی سپروائزر فاطمہ گاڑی کا سمارٹ کارڈ مانگنے پر آگ بگولہ ہو گئی، بدتمیزی اور گالی گلوچ کرنے لگی جبکہ رشوت لے کر پروٹوکول کے تحت ارجنٹ سمارٹ کارڈ بنوا دئےے جاتے ہےں اور اس نے مک مکا کےلئے دو پرائیویٹ افراد بھی رکھے ہوئے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل نے رضوان گورایہ کی درخواست ڈائریکٹر موٹرز لاہور محمد آصف کو مارک کردی ہے۔ڈا ئرےکٹر محمد آصف نے سپروائزر فاطمہ کےخلاف نکوائری کےلئے دو رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دےدی ہے۔موٹر برانچ فریدکوٹ آفس میں ڈیلیوری سیکشن میں فرائض انجام دینے والے عادل خان، محبوب الحسن، شاہزیب خان وغیرہ نے سپروائز رخاتون فاطمہ کےخلاف رشوت اور کرپشن کی تحریری درخواست ڈائریکٹر موٹرز لاہور محمد آصف کو دی۔ الزامات عائد کئے گئے کہ مذکورہ خاتون ڈی جی دفتر سے لاکر سمارٹ کارڈ وغیرہ ڈیلیوری سیکشن میں ڈیلیور کرنے کے عوض ان سے فی شپمنٹ(فی چکر) 5 ہزار روپے رشوت طلب کرتی ہے۔ ڈائریکٹر محمد آصف نے ان ملازمین کی درخواست پر انکوائری کےلئے دورکنی کمیٹی تشکیل دےدی تھی، مگر اسی کے ساتھ مذکورہ خاتون کی بجائے درخواست دینے والے ملازمین محبوب الحسن، شاہزیب خان وغیرہ کو فریدکوٹ دفتر سے ذیلی دفتر ماڈل ٹاو¿ن ٹرانسفر کردیاگےا تھا۔