اسلام آباد(نا مہ نگار)مروت امن جرگہ نے فورسز سے مطالبہ کیا ہے کہ لکی مروت میں جنرل آپریشن کی بجائے دہشت گردوں اور امن خراب کرنے والوں کے خلاف ٹارگٹڈ اور انٹیلیجنس بنیادوں پر آپریشن کیا جائے، جو شرپسند جرگہ کے ذریعہ سرنڈر کریں ان کے مقدمات عدالتوں میں چلائے جائیں۔مروت امن جرگہ کا انعقاد اسلام آباد میں انور سیف اللہ خان، محمد اسلم خان اور اختر منیر کی سربراہی میں ہوا، جرگہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انور سیف اللہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کے خلاف جو کاروائیاں ہوتی ہیں ان کی مذمت کرتے ہیں، ضلع لکی مروت اور خیبرپختونخواہ میں امن خراب کرنے والوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کئیے جائیں پورے ضلع میں آپریشن نہ ہو،اختر منیرکا کہنا تھا کہ جو پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف ہے اس کے خلاف ہیں، ریاست پاکستان کے ساتھ ہیں، جو پاکستان کے خلاف بات کرے گا اس کے خلاف اٹھیں گے، ہم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں ہم اپنے لوگوں کو کہتے ہیں کہ امن سے رہنا سیکھیں، ہم اس حوالے سے اپنے لوگوں کو شعور دے رہے ہیںجرگہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی کاروائی کے دوران چادر اور چاردیواری کو پامال نہ کیا جائے، افواج پاکستان نے جو کردار ادا کیا وہ احسن تھا،حکومت کے ساتھ تعاون کی وجہ سے ہمیں نقصانات اٹھانا پڑے ہیں،دہشت گردی کے واقعات نے پھر سراٹھانا شروع کردیا ہے،ہم اس مسلہ پر حکومت وقت افواج اور پولیس کی بھرپور مدد کرتے ہوئے ان کا ساتھ دیں گے، ہم کسی صورت میں اپنے ضلع میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت ھمارے جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے۔
لکی مروت میںٹارگٹڈ اور انٹیلیجنس بنیادوں پر آپریشن کیا جائے،مروت امن جرگہ
May 22, 2023