غزہ؍ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل کے غزہ میں وحشیانہ مظالم جاری ہیں۔ اسرائیلی افواج کے جبالیہ اور بیت اللحیہ پر فضائی حملوں میں مزید 85 افراد شہید، 200 زخمی ہو گئے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق رفاح میں یبنا پناہ گزین کیمپ پر ڈرون حملہ میں کم از کم تین بچے جام شہادت نوش کر گئے۔ اقوام متحدہ دفتر انسانی ہمدردی کے مطابق غزہ کی 40 فیصد آبادی کو گزشتہ دو ہفتوں میں زبردستی بے گھر کیا گیا، 9 لاکھ فلسطینی بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں بھی حملہ کیا، جس میں ڈاکٹر سمیت 7 افراد کو شہید کر دیا گیا۔ حماس نے بھی اسرائیل کیخلاف جوابی وار کیے، القدس بریگیڈ نے وسطی غزہ میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے ابتدائی شواہد ملنے کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یووگیلنٹ کی گرفتاری کیلئے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست پر اسرائیل کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کے جنگی جرائم میں ملوث نہیں ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈھٹائی سے کہا ہے کہ جو کچھ اسرائیل غزہ میں کر رہا ہے وہ نسل کشی نہیں ہے، ہم نسل کشی کے الزام کو مسترد کرتے ہیں۔ صدر بائیڈن کا یہ گھٹیا مؤقف وائٹ ہاؤس میں یہودی امریکیوں کے ورثے کا مہینہ منائے جانے کے سلسلے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سامنے آیا۔ مزید کہا کہ حماس کو شکست دینے کیلئے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دو ریاستی حل پر کام کیلئے بھی پرعزم ہیں۔ نیتن یاہو نے کہا وارنٹ کی درخواست اسرائیل کے ہاتھ باندھنے کی کوشش ہے۔