پاکستان میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کل تجارت کا 23.1فیصد ہے

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)ڈبلیو ایچ اونے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے حوالے سے ملٹی نیشنل تمباکو کمپنیوں کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کل تجارت کا 23.1 فیصد ہے۔ڈبلیو ایچ اوہ نے اپنی حالیہ ایک تحقیق جس کا عنوان "پاکستان میں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے واقعات پر اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے لیے ایک کیس اسٹڈی " ہے میں کہا ہے کہ مجموعی طور پر جعلی ٹیکس سٹیمپ والے پیکوں کی تعداد 1.9 فیصد ہے، اور اسمگل شدہ سگریٹ کل کھپت کا 10.7 فیصد ہیں، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈزکے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمدنے کہا ہے کہ "60% سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، حکومت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ تمباکو کے استعمال کی برائیوں سے بچائے، اس اقدام سے سال کے آخر تک 200 بلین روپے سے تجاوز کرتے ہوئے اضافی ریونیو پیدا ہونے کی توقع ہے۔

ای پیپر دی نیشن