سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا کے ساتھ ویڈیو کال پر گفتگو کی۔سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق کال کے دوران جاپانی وزیراعظم کشیدا نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صحت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں ولی عہد کے دورہ جاپان کے لیے اپنی خواہش کا اظہار کیا، جب کہ ولی عہد نے جاپان کے وزیراعظم کے اچھے جذبات پر شکریہ ادا کیا اور جاپان کے دورے کی دعوت کی تجدید کے لیے سعودی عرب کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔ویڈیو کال کے دوران دونوں دوست ممالک کے درمیان ممتاز دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں ترقی دینے کے مواقع کا جائزہ لیا گیا۔ولی عہد اور جاپانی وزیراعظم کے درمیان مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت اور ان کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔جاپان کے وزیراعظم نے ولی عہد سے اسرائیلی حملوں کو روکنے، انسانی امداد کی فراہمی، آزاد فلسطینی ریاست کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کی کوششوں کی حمایت اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا۔جاپان کے وزیر اعظم نے دونوں دوست ممالک کے درمیان تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مملکت کے ساتھ تعاون خطے کے استحکام میں معاون ہے، انہوں نے دونوں ممالک میں ایکسپو کے انعقاد میں ثقافتی تعاون کا بھی حوالہ دیا۔جاپانی وزیر اعظم نے جاپان کو خام تیل کی مستحکم سپلائی پر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ مملکت کی جانب سے تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم کرنے اور صاف توانائی کے لیے عالمی سپلائی چین کی حمایت میں اپنا قائدانہ کردار جاری رکھنے کی امید ہے۔ولی عہد نے جاپان کو خام تیل کی سپلائی جاری رکھنے کے لیے سعودی عرب کی کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے شفاف توانائی کے شعبے سمیت دیگر شعبوں میں جاپان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے مملکت کے عزم کا اظہار کیا۔جاپانی وزیراعظم نے تعمیرات، توانائی کی ترسیل، ہائیڈروجن کے استعمال، ڈیجیٹائزیشن، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، خلا، صحت، ادویات، خوراک، زراعت اور دیگر شعبوں میں سعودی عرب سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو جاپان میں راغب کرنے کی امید ظاہر کی۔توانائی کے شعبے میں دو طرفہ اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تعاون اور مشترکہ سرمایہ کاری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی اقدام، ماحولیاتی پائیداری، ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنےکی تحقیق سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تجارتی تبادلے اور اس کی نمو کا ذکر کیا اور جاپانی کمپنیوں کے ساتھ متعدد امید افزا شعبوں اور بڑے منصوبوں میں مل کرکام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔جاپانی وزیر اعظم نے تفریح، سیاحت، تعلیم اور کھیلوں کے شعبوں میں مزید ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے جاپان کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے 2030 میں ایکسپو کی میزبانی سعودی عرب کو دینے پر خوشی کااظہار کیاکال کے اختتام پر ولی عہد نے اس بات پر زور دیا کہ جاپان ثقافت کے میدان میں ایک ممتاز ملک ہےاور مملکت ثقافتی میدان میں جاپان کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتی ہے۔ولی عہد سرکاری طور پر جاپان کا دورہ کرنے والے ہیں، جو کہ تقریباً 5 سالوں میں ان کا اپنی نوعیت کا پہلا دورہ ہوگا۔اس دورے کے دوران وہ شہنشاہ ناروہیٹو اور وزیر اعظم فومیو کیشیدا سے ملاقات کریں گے۔