اسلام آباد: پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ پچھلی پیشی پر بھی عمران خان سے ملاقات نہیں ہوسکی، آج بھی 6 سے7 گھنٹے بعد ملاقات ہوئی۔
علی محمد خان نے کہا کہ مجھے غصہ بھی ہے اور افسوس بھی ہے جو رؤف حسن کے ساتھ ہوا، بانی پی ٹی آئی بھی اس واقعہ پر غصہ میں ہیں. ایسا کرنے سے رؤف حسن کیا بانی پی ٹی آئی کو چھوڑدیں گے؟ کوئی پارٹی نہیں چھوڑے گا۔پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ایک آدمی جس کے ایک دستخط پر لوگ لاکھوں روپے نچھاور کرتے ہیں کیا وہ گھڑی چوری کرے گا، عمران خان نے کہا بات کر سکتے ہیں .لیکن جب ہمارا مینڈیٹ واپس دیا جائے گا اور رہائیاں دی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملتان میں آپ نے دیکھا ہمارے مینڈیٹ کے ساتھ کیا گیا، اس وقت پاکستان مشکل حال میں ہے. کوئی سرمایہ کاری کے لئے تیار نہیں، پنجاب میں نئے نئے قوانین بنائے جا رہے ہیں. ملک آئین پر چلے گا اور 25 کروڑ عوام کی خواہش پر چلے گا۔علی محمد خان نے کہا کہ پرویزالہٰی کو رہا ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں، میں پرویزالہٰی کی اہلیہ کو مبارکباد دیتا ہوں وہ ان کے ساتھ کھڑی رہیں. سائفر کیس عید سے ابھی تک چل رہا ہے. ملک کی ریڑھ کی ہڈی کسان ہیں، ان کو رول کر رکھ دیا ہے۔