”افغانستان میں پاکستان کے کردار کو محدود کیا جا رہا ہے“

کویت سٹی (عبدالشکورابی حسن سے) ”لزبن سربراہی کانفرنس“ میں افغان جنگی حکمت عملی کو تبدیل کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے بھی کئے گئے ہیں اس ضمن میں اگر پاکستان نے مستحکم اور واضح حکمت عملی اختےار نہ کی تو پاکستان پر نہ صرف مزید دباﺅ بڑھے گا بلکہ ڈرون حکمت عملی کا دائرہ وسیع کیاجائے گا اس بات کا انکشاف معروف بین الاقوامی تنازعات میں ثالثی کے ماہر اور عالمی مذاکرات فیصل محمد نے ایک غیر ملکی خبررساں ادارے کو خصوصی انٹرویو دےتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ لزبن سمٹ ”Lisbon Sammit“ جو افغانستان کی جنگ اور دہشت گردی کے پس منظر میں نیٹو اور امریکی کردار کے حوالے سے اہمےت کی حامل تھی پاکستان میں کسی اعلی شخصےت کا مدعو نہ کیا جانا اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ بین الاقوامی قوتےں افغان صورت حال میں پاکستان کے کردار کو محدود کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ فیصل محمد جو پاکستان مسلم لیگ (ضیائ) کے مرکزی رہنماءاور شعبہ سفارتی امور اور بین الاقوامی امور کے سربراہ بھی ہیں نے کہاہے کہ حوالے سے جب انہوں نے نیٹو کے اعلی حکام سے پوچھا کہ پاکستان کو ”نان نیٹو“ الائنس اور افغان جنگی صورت حال کے حوالے سے اس سمٹ میں کیوں نہیں مدعو نہیں کیا گےا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کو ضروری نہیں سمجھتے تھے۔ دہشت گردی کی جنگ اور افغانستان کی صورت حال میں پاکستان انتہائی اہم کردار ہے تاہم موجودہ حکومت کی نااہلی اور مبینہ غفلت کی وجہ سے عالمی طاقتےں ”حلیف اور فریق“ کے حوالے سے اپنی ترجیحات تبدیل کر رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...